میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کا 58 واں یوم شہادت

 میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کا 58 واں یوم شہادت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک: بھارتی سورماؤں کو دھول چٹانے والے میجر  راجہ عزیز بھٹی شہید کا 58  واں یوم شہادت آج عقیدت و احترام کیساتھ منایا جا رہا ہے۔

 میجر  راجہ عزیز بھٹی  16 اگست 1928ء کو ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے، پاکستان بننے سے پہلے آپ پاکستان  منتقل ہوئے اور ضلع گجرات کے گاؤں لادیاں میں رہائش پذیر ہوئے، میجر عزیز بھٹی  نے پاکستان آرمی میں شمولیت اختیار کی اور 1950ء میں پنجاب رجمنٹ میں شامل ہوئے۔

1950ء میں پاکستان ملٹری اکیڈمی کے پہلے ریگولر کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں انہیں شہید ملت خان لیاقت علی خان نے بہترین کیڈٹ کے اعزاز کے علاوہ شمشیر اعزازی اور نارمن گولڈ میڈل کے اعزاز سے نوازا پھر انہوں نے پنجاب رجمنٹ میں سیکنڈ لیفٹیننٹ کی حیثیت سے شمولیت اختیار کی اور 1956ء میں ترقی کرتے کرتے میجر بن گئے۔

6 ستمبر 1965ء کو جب بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو میجر عزیز بھٹی لاہور سیکٹر میں برکی کے علاقے میں ایک کمپنی کی کمان کر رہے تھے، اس کمپنی کے دو پلاٹون بی آر بی نہر کے دوسرے کنارے پر متعین تھے، میجر عزیز بھٹی نے نہر کے اگلے کنارے پر متعین پلاٹون کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔

ان حالات میں جب کہ دشمن تابڑ توڑ حملے کر رہا تھا اور اسے توپ خانے اور ٹینکوں کی پوری پوری امداد حاصل تھی، میجر عزیز بھٹی اور ان کے جوانوں نے آہنی عزم کے ساتھ لڑائی جاری رکھی اور اپنی پوزیشن پر ڈٹے رہے، 9 اور 10 ستمبر کی درمیانی رات کو دشمن نے اس سارے سیکٹر میں بھرپور حملے کے لیے اپنی ایک پوری بٹالین جھونک دی۔ 

ملکی دفاع میں میجر راجہ عزیزبھٹی شہیدنےلازوال داستان رقم کی,میجر راجہ عزیز بھٹی شہید نے 1965 کی جنگ میں عظیم کارنامہ سر انجام دیتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ 
بے مثال شجاعت کے اعتراف میں میجر عزیز بھٹی شہید کو سب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا، قوم کے بہادر سپوت نے جرأت اور شجاعت کی لازوال داستان رقم کی ہے۔