یورو کپ فائنل... اٹلی سے شکست پربرطانوی شائقین نالاں

یورو کپ فائنل... اٹلی سے شکست پربرطانوی شائقین نالاں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک :  یورو کپ 2020 کے فائنل میں اٹلی کے ہاتھوں شکست کے بعد انگلینڈ کے3 سیاہ فام کھلاڑیوں کو نسلی تعصب پر مبنی تنقید کا سامنا ہے اور لندن میٹرو پولیٹن پولیس سوشل میڈیا پر گردش کر نیوالی ’’نسل پرستانہ اور توہین آمیز‘‘ پیغامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔

 تفصیلات کےمطابق  یورو کپ2020میں اٹلی کے ہاتھوں شکست کےبعدانگلینڈکےتین سیاہ فام کھلاڑیوں کونسلی تعصب پرمبنی تنقید کا سامنا ہے ،برطانوی پولیس  کا کہنا ہے کہ میچ میں انگلینڈ کی ہار کے بعد دونوں ٹیموں کے مداحوں کے درمیان ہو نیوالی  ہاتھا پائی کے بعد 45 افراد کو حراست میں لےلیا گیا ہے۔ ان واقعات میں 19 پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق  کی گئی ہے۔

لندن میٹرو پولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ان ’نسل پرستانہ اور توہین آمیز‘ پیغامات کے حوالے سے تحقیق کر رہے ہیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق اتوار کی رات ویمبلے سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے یورو کپ 2020 کے فائنل کے دوران مقررہ وقت میں میچ 1-1 گول سے برابر رہنے کے بعد جب پنلٹی شوٹ آؤٹ کا مرحلہ آیا تو اس میں انگلینڈ کے تین سیاہ فام کھلاڑی اپنی پنلیٹیز پر گول سکور نہ کرسکے۔

ان کھلاڑیوں میں 19 سالہ بوکایو ساکا سمیت مارکوس ریش فورڈ اور جاڈون سانچو شامل ہیں۔

انگلش فٹ بال ایسوسی ایشن نے ان کھلاڑیوں کے خلاف استعمال کی جانے والی زبان پر ایک مذمتی بیان بھی جاری کیا ہے۔

 فٹ بال ایسوسی ایشن کے مطابق انہیں ان کھلاڑیوں کے خلاف استعمال کی جانے والی زبان سے ’شدید رنج‘ پہنچا ہے۔

دوسری جانب یورو کپ کے فائنل کے بعد برطانوی اور اطالوی ٹیم کے مداحوں کے درمیان ہاتھا پائی کی بھی اطلاعات ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سوموار کو برطانوی پولیس کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ اتوار کو اٹلی اور برطانیہ کے فائنل کے بعد ویمبلے سٹیڈیم کے قریب موجود پرتشدد مداحوں کا سامنا کرتے ہوئے پولیس کے 19 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔لندن پولیس کا کہنا تھا کہ انہوں نے ان واقعات میں ملوث 45 افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔