وزیراعلیٰ پنجاب کی شہریوں سے بڑی اپیل

وزیراعلیٰ پنجاب کی شہریوں سے بڑی اپیل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی اکبر) وزیراعلیٰ پنجاب  کی شہریوں سے ایک بار پھربلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کردی، وزیراعلیٰ پنجاب کا کہناتھا کہ شہری کورونا سےبچائو کے لیےاحیتاطی تدابیر اخیتار کریں۔

تفصیلات کے مطابق  وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدارسے معروف صنعتکارخواجہ جلال الدین رومی نےملاقات کی، خواجہ جلال الدین رومی نےوزیراعلیٰ کو ملتان میں کورونا سےپیدا ہونیوالی صورتحال سےنمٹنےکے لئے حکومت کے ساتھ کی جانے والی مشترکہ کاوشوں سےآگاہ کیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے ملتان سمیت صوبےبھر میں کورونا کےسدباب کے لئےصنعتکاروں اورتاجر برادری کےتعاون پر اظہارتشکرکیا.

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب مخیرحضرات کےتعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے،پنجاب حکومت نےعوام کی زندگیاں محفوظ بنانےکےلیےضروری اقدامات کیےہیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ شہری احتیاطی تدابیرپرعمل کرکے خود کو اوردوسروں کومحفوظ رکھ سکتےہیں،مشکل گھڑی میں مزدور طبقے کو واجبات اورتنخواہوں کی ادائیگی کرنے والےصنعتکار قابل تحسین اورقابل تقلید ہیں،جلال الدین رومی کا کہنا تھا کہ محمودگروپ آف انڈسٹریز روزاول سے کورونا کےسدباب کیلئےکاوشوں میں حکومت کیساتھ ہے۔

واضح رہے کہ   پاکستان میں بھی خطرناک وائرس بے قابو ہوگیا، ملک میں ایک ہی روز کورونا سے ریکارڈ 15 اموات ہوئیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 86 ہوگئی جبکہ مزید 229 کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 5036 تک پہنچ گئی ہے، سندھ میں 104 کیسز ، خیبرپختونخوا میں 41 کیسز، بلوچستان میں 8 کیسز ، آزاد کشمیر اور گلگت میں ایک ایک نیا کیس سامنے آیا۔

کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور سمیت صوبے بھر میں  14 اپریل تک  لاک ڈاﺅن نافذ کیا گیا،  کوروناوائرس کے بڑھتے وار کے باعث لاک ڈاﺅن میں مزید توسیع پر غور کیا جارہا ہے، 22 اپریل تک شہریوں کو گھروں تک محدود رکھنے سے متعلق فیصلہ کابینہ اجلاس میں ہوگا، لاک ڈاﺅن کے دوران مزید صنعتیں چالو کرنے کی تجویز پر بھی مشاورت ہو گی۔

گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کوروناپر قابو پانے اور متاثرہ مریضوں کے بہترین علاج معالجے کیلئے کاوشوں کومزید تیز کرنے اور لاک ڈاﺅن پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer