صحافیوں پر تشدد, عدالت نے بڑا حکم جاری کردیا

صحافیوں پر تشدد, عدالت نے بڑا حکم جاری کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے میں صحافیوں پر تشدد کے مقدمے میں عدالت نے دہشتگردی دفعات کے تحت صحافیوں کے بیان ریکارڈ کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ 

 تفصیلات کے مطابق عدالتی احاطے میں صحافیوں پر پولیس کی جانب سے تشدد کیے جانے کے مقدمے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے،  عدالت نے صحافیوں پر پولیس کی جانب سے تشدد کیے جانے کے مقدمے میں مدعی صحافیوں کے بیانات دہشتگردی کی دفعات کے تحت ریکارڈ کرنے کا حکم جاری کر دیا ، 28 فروری کو درج دہشتگردی مقدمہ میں صحافیوں پر تشدد کے ذمہ داروں کیخلاف بھی کارروائی کرنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔

  28 فروری کو پولیس کی جانب سے تشدد کے معاملے پر صحافیوں نے  اسسٹنٹ کمشنر اور ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی درخواست دی تھی ، صحافیوں کی مدعیت میں مقدمہ دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کروا گیا ۔

 ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا نے فیصلہ سنا دیا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ 28 فروری وقوعہ پر اس سے پہلے دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے اور دہشت گردی کے مقدمہ میں ہی مدعی اور دیگر صحافیوں کا بیان ریکارڈ کیا جائے جبکہ پولیس کو حکم دیا کہ  قانون کے مطابق ذمہ داروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے

 واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے میں صحافی ثاقب بشیر ، ذیشان سید ، ادریس عباسی اور شاہ خالد پر تشدد کیا گیا تھا جس پر عدالت نے دہشتگردی دفعات کے تحت درج مقدمہ میں ہی صحافیوں کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ 

Bilal Arshad

Content Writer