نابینا افراد نے بزدار حکومت کی وعدہ خلافی پر احتجاج کا اعلان کردیا

نابینا افراد نے بزدار حکومت کی وعدہ خلافی پر احتجاج کا اعلان کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ریحان گل) بزدار  حکومت کے نابینا افراد سے کیے وعدے وفا نہ ہو سکے، لاہور ہائیکورٹ کا حکم بھی نظرانداز, بینائی سے محروم افراد نے وعدہ خلافی پر احتجاج کا اعلان کردیا۔

تین ماہ قبل نابینا افراد کی جانب سے سرکاری نوکریاں نہ ملنے پر لاہور میں دھرنا دیا گیا تھا جس پر حکومتی کمیٹی نے انہیں تین ماہ میں تمام مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت تاحال نابینا افراد سے وعدے وفا کرنے میں ناکام رہی ہے، پنجاب کے سترہ سرکاری محکموں میں خصوصی افراد کے لیے  2 ہزار  745 سیٹیں خالی ہیں، جن میں 640 سیٹوں پر نابینا افراد کو  کنٹریکٹ دیئے جانے تھے، مگرسرکاری محکموں کی گو سلو  پالیسی کے باعث اب تک صرف 202 نابینا افراد کو ہی کنٹریکٹ دیئےجا سکے ہیں، جبکہ محکمہ پولیس نے صرف ایک اور محکمہ آبپاشی نےکسی بھی نابینا شخص کو کنٹریکٹ نہیں دیا، جس پر نابینا افراد نے 17 فروری کو لاہور میں میٹرو ٹریک پر احتجاج کرنے کی کال دے دی، 17 فروری کو میٹرو بس بند ہونے سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

دوسری جانب جسٹس علی باقر نجفی نےعابد حسین انجم سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، نابینا افراد بھی داد رسی کے لیے لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے، عدالتی حکم پر سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن اور سید جاوید اقبال بخاری پیش ہوئے، درخواست گزاروں کی جانب سےنابینا وکیل سید عبدالرحمان ہاشمی نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار محکمہ سپیشل ایجوکیشن میں ملازم ہیں، عدالتی حکم کے باوجود انہیں مستقل نہیں کیا جارہا۔

درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ مستقل نہ کرنے پرسیکرٹری سپیشل ایجوکیشن کےخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے،لاء آفسر نےعدالت کو آگاہ کیا کہ نابینا افراد کو مستقل کرنے کے حوالے سے وزیر قانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، درخواست گزاروں میں سے آٹھ کو مستقل کردیا ہے، باقی چار کو جلد کردیں گے۔

عدالت نے سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر مزید سماعت13 مارچ تک ملتوی کردی۔

پاکستانی ہر بار یہ سوچ کر ووٹ دیتے ہیں کہ شاید نئی آنے والی حکومت ان کے لیے بہتری لائے گی، تحریک انصاف کو بھی 2018ء کے الیکشن میں عوام نے یہی سوچ کر ووٹ دئیے کہ انہوں نے تبدیلی کا جو نعرہ دیا اس سے امید بندھی تھی کہ یہ پارٹی آ کر ان کے مسائل حل کرے گی، مگر سب کچھ اُلٹا ہی ہوا ہے، عوام کے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید بڑھ گئے ہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer