بجٹ، کھجٹ، مجھٹ، چھو ۔۔۔ اور عمران غائب

بجٹ، کھجٹ، مجھٹ، چھو ۔۔۔ اور عمران غائب
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جادو گر گلی میں بیٹھا تھا، بچے اس کے گرد گھیرا ڈالے بیٹھے تھے اور وہ بتا رہا تھا کہ وہ گوگا پیر چوہان کا مرید ہے سیالکوٹ سے آیا ہے اور اپنا جادو آپ لوگوں کو دکھائے گا، اس کے بعد جادوگر نے پٹاری سے ایک اژدھا نکالا اسے گلے میں ڈالا اور مجمعے کا ایک چکر لگایا۔ بچے اتنے بڑے سانپ کو اتنے قریب سے دیکھ کر ڈر گئے، سب سہمے ہوئے تھے جادوگر نے سانپ گلے سے اتار کر بچھائی گئی چادر پر چھوڑ دیا، سُست سانپ نما اس مخلوق نے اپنے جسم کو جلیبی کی مانند لپیٹا اور اپنے جسمانی بل کھاتے سانپیا ڈیزائن والے پیٹ پر اپنی گردن ٹھرائی۔

 وہ ہوا میں سے نمی اور خطرے کو چوسنے کیلئے اپنی دو شاخہ زبان باہر نکالتا تو بچوں کو یہ سانپ مزید ڈراؤنا لگتا، جب جادو گر نے محسوس کیا کہ سب بچے سانپ کی اس سحر انگیزی میں کھو گئے، تو اس نے اپنے تھیلے میں سے ٹین کا ایک ڈبا نکالا جس میں چند گول مٹول سے پتھر تھے۔ چیری سائز کے ان پتھروں کو اس نے اپنے ایک ہاتھ میں اٹھایا اور دوسرے ہاتھ سے سانپ کی سری کو ایک ٹھونگا لگایا، سانپ مزید زہرناک ہوا سر کو مزید اونچا اٹھایا اور پھنکار ماری۔ سانپ کی اس خوفناک شوکر کانوں سے ٹکڑائی تو سارے بچے مزید سہم گئے، جادوگر نے سارے بچوں کو بغور دیکھا اور نسبتاً بہادر دکھائی دینے والے بچے کو اپنے پاس بلایا۔

 سانپ سے کچھ دوری پر بٹھایا ایک مرتبہ پھر سانپ کو ہاتھ لگا کر شوکر مارنے پر اکسایا بچے کو کہا ’آنکھ بند کر لے بچہ‘ شی شڑک پھدک پھڑک گھڑکھ کا بلند بانگ نعرہ لگایا اور تمام کے تمام پتھر بچے کے ناک میں گھسیڑ کر غائب کردیے، سانپ سے ڈرے بچے مزید ڈر گئے کہ اُن کے ساتھ کے ناک میں پتھر غائب کیسے ہوگئے، بابے جادوگر نے منتر دہرایا سانپ کو ہلایا اور ناک میں غائب سارے پتھر دوبارہ حاصل کرکے بچوں کو دکھائے اور اس کے بعد کہا ’بچہ لوگ بابا اور اس کا سانپ بھوکا ہے جاؤ اپنے اپنے گھر سے آٹا، چینی، دودھ یا پیسے لاؤ۔ مجمع سانپ اور جادوگر کے اخراجات پورے کرنے کیلئے گھروں کو جاتا ہے اور بچے ضد کرکے جادوگر اور اس کے سانپ کیلئے یہ سب کچھ لاتے بھی ہیں۔

 آپ کو لگتا نہیں کہ یہ سب کچھ کل بجٹ پیش کرنے کیلئے معاشی جادوگر اسحاق ڈار نے بھی کیا سب سے پہلے پٹاری میں سے آئی ایم ایف کا سانپ نکالا، ہمیں ڈرایا گیا کہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول مذاکرات کیوں ضروری ہیں، جلتی پر تیل کا کام اپوزیشن کے فرد واحد عمران خان نے سرانجام دیا جس نے ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا شور مچا کر ماحول کو مزید خوفناک بنایا، جادگر نے آئی ایم ایف کے سانپ کو بٹھایا ہم سب قومی بچے اس سانپ کے خوف میں مبتلا ہوئے سانپ کی کینچلی کو چھیڑ کر پھنکار ہمیں سنائی گئی، ڈرے سہمے بچوں کیلئے پھر جادوگر نے تھیلے سے بجٹ کے پتھر نکالے اور کل یہ پتھر اسی خوف میں ہم سب کے ناک میں غائب بھی کردیے، ایسے ایسے منتر پڑھے گئے ’بجٹ، کھجٹ، مجھٹ چھو۔۔۔‘

 کبھی ہم سانپ (آئی ایم ایف ) کو دیکھتے تھے اور کبھی نہ نگلے جانے والے پتھروں کو، لیکن تماشا ختم ہوا تو سب کو جیسے سانپ سونگھ گیا، اپوزیشن تو تھی ہی نہیں جو اس بجٹ پر بولتی اور حکومت تو چند دن کی مہمان ہے کہ تین ماہ سے بھی کم وقت میں اس حکومت کونگران حکومت کو اقتدار سونپنا ہے۔ ایسے میں جو بھی بول دیا جائے گا مان لیا جائے گا بچہ لوگ اس بجٹ پر تالیاں پیٹ رہے ہیں۔ اب خوش ہوتے ان بچوں کو کہا جائے گا کہ وہ اپنے اپنے گھر جائیں اور ووٹ یا نوٹ جو ملے لا کر ہماری جھولی میں ڈال دیں تاکہ آنے والے انتخابات میں کامیابی سمیٹی جاسکے۔ اب ہم سب قومی بچے اس جادوگر کی جادوگری میں لمبے عرصے تک محو رہیں گے اور کوشش کریں گے کہ یہی جادوگر اور اس کا جادو قائم رہے تو سارے وعدے پورے ہوجائیں گے۔ اس آئندہ بجٹ میں 6886 ارب کی آمد ہوگی، اگلے برس اخراجات 14660 ارب روپے کے اخراجات کیے جائیں گے۔ ایف بی آر کا ہدف 9200 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 6.5 فیصد رہے گا۔

 ترقیاتی بجٹ کی مد میں 950 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں، بجٹ 2023-24 میں بیرون ممالک پاکستانیوں کیلئے خصوصی مراعات کا اعلان کیا گیا ہے، مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں غیرمنقولہ جائیداد خریدنے والے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر عائد دو فیصد پراپرٹی ٹیکس ختم کرنے کی تجویز شامل کی گئی ہے۔ یہ اقدام ترسیلاتِ زر کو فورغ دینے کیلئے اٹھایا جا رہا۔ بیرونِ ملک سے بھیجی جانے والی رقوم کیلئے ایک نئے ’ڈائمنڈ کارڈ‘ کا اجراء کیا جا رہا ہے، ڈائمنڈ کارڈ سالانہ 50 ہزار ڈالر سے زیادہ رقم بھیجنے والوں کو جاری کیا جائے گا۔ ڈائمںڈ کارڈ ہولڈر کو دی جانے والی مراعات میں ایک غیرممنوعہ ہتھیار کا لائسنس، گریٹس پاسپورٹ، پاکستانی سفارتخانوں اور قونصل خانوں میں ترجیحی بنیادوں پر رسائی اور پاکستانی ایئرپورٹس پر تیز ترین امیگریشن کی سہولت شامل ہیں۔

 ریمینٹنس کارڈ ہولڈرز کو قرعہ اندازی کے ذریعے بڑے انعامات دینے کیلئے سکیم کا اجراء بھی کیا جائے گا۔ بجٹ میں زراعت اور آئی ٹی کو مراعات  کا اعلان کیا گیا۔ زرعی شعبے کو 2200 ارب روپے کے قرضے جاری کرنے کا کہا گیا، درآمدی بیجوں پر ٹیکسز ختم کرنے کا اعلان ہوا، ہاروسیٹر پر ڈیوٹیز ختم کردی گئی ہیں۔ زرعی صنعتوں کیلئے رعایتی اسکیم جاری کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ بھی کئی اعلانات ہیں، یہ کردیا جائے گا اور وہ کردیا جائے گا لیکن صاحبان قدر دان یہ سب اسی صورت ممکن ہے کہ جب حکومت الیکشن میں کامیاب ہو۔ چلو بچو اپنے اپنے گھر سے آٹا، چینی ، دودھ اور پیسے اکھٹے کرو کہ سانپ نے بھی زندہ رہنا ہے اور جادوگر نے بھی لیکن اس سارے تماشے میں اپوزیشن کے فرد واحد عمران خان غائب ہوگئے، وہ اور اُن کے معاشی حواری دانتوں میں انگلیاں دابے بیٹھے ہیں کہ بولیں تو کیا بولیں، جادوگر نے اپنا سانپ اور سامان سمیٹا اور یہ جا وہ جا۔