زاہد چوہدری: قومی صحت کارڈ پر مریضہ کو جان بچانے والا انجکشن بھی نہ مل سکا۔
کینٹ کے رہائشی طاہر اقبال کی 14سالہ بیٹی روش انتڑیوں کے موذی مرض میں مبتلا ہے۔روش کو فاطمہ میموریل ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔روش کو ڈاکٹر نے انجیکشن انفلیکسیماب کا کورس تجویز کیا جس کی قیمت ساڑھے 33ہزار روپے ہے ۔
بچی کے والد طاہر اقبال کا کہنا ہے کہ انہیں ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ انجکشن قومی صحت کارڈ کے پیکج میں شامل نہیں ہے۔طاہر اقبال نے وزیر اعظم پورٹل پر بھی شکایت کی لیکن کوئی جواب نہ ملا۔
دو روز تک بغیر علاج بیٹی کو فاطمہ میموریل میں داخل رکھنے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ۔طاہر اقبال کا کہنا تھا کہ میں غریب آدمی ہوں بیٹی کیلئے مہنگا انجکشن خریدنے کی سکت نہیں ۔ حکومت نے کہا تھا 10لاکھ کا صحت کارڈ ہے لیکن میری بیٹی کو انجکشن تک فراہم نہیں کیا گیا ۔