(درنایاب) فردوس مارکیٹ انڈر پاس منصوبے میں اہم پیشرفت، لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( ایل ڈی اے) نے بارہ میں سے پانچ تعمیراتی کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کرلیا۔
ایل ڈی اے انجنیئرنگ ونگ کے مطابق منصوبے پر اعتراضات سننے کے لیے عوامی شنوائی بھی تیئس اپریل کو ہوگی، انجنیئرنگ ونگ نے حبیب کنسٹرکشن کمپنی، آئی کین انجنیئرنگ، این ایل سی، سرور بھٹی اینڈ کمپنی اور میکسنز کو شارٹ لسٹ کیا گیا۔
چیف انجنیئر ایل ڈی اے حبیب الحق رندھاوا کے مطابق منصوبے پر اعتراضات اور تحفظات تئیس اپریل کو ایل ڈی اے سپورٹس کمپلیکس میں سنے جائیں گے، جبکہ ایل ڈی اے نے منصوبے کے لیے چھ کنال سے زائد اراضی پر سیکشن چارکا نفاذ کررکھا ہے، منصوبے کے لئے تقریباً سات کنال اراضی ایکوائر کی جائے گی، اس منصوبے پر 2ارب روپے لاگت آئے گی۔
فردوس انڈر پاس کا ڈیزائن نیسپاک نے تیار کیا ہے، ڈیزائن کے مطابق سنٹر پوائنٹ سے کیولری کی جانب دو طرفہ فل ہائٹ انڈر پاس تجویز کیا گیا ہے جبکہ کیولری گراؤنڈ سے سنٹر پوائنٹ کی جانب ساڑھے چھ کنال اراضی ایکوائر کی جائے گی۔
واضح رہے کہ 28 جنوری 2020 کو لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر جنرل سمیر احمد سید کی زیر صدارت ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے ہونے والے اجلاس میں گلبرگ سے ایم ایم عالم روڈ اور کیولری گراؤنڈ کی طرف جانے والی ٹریفک کی سہولت کے لئے فردو س مارکیٹ چوک میں انڈر پاس کی تعمیر کے منصوبے پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، یہ دورویہ انڈر پاس 540میٹرطویل اور دونوں طرف سے دودو لینز پر مشتمل ہوگا،یہاں سے بارشی پانی کے اخراج کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے۔
5 اپریل کو وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے فردوس مارکیٹ انڈر پاس کا سنگ بیناد رواں ماہ کے آخر تک رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔