ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 طالبہ سے زیادتی کاالزام ثابت ہونے پر سینئر سول جج لوئردیر نوکری سے برطرف

rape victim senior civil judge
کیپشن: rape victim
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  ویب ڈیسک : پشاور ہائیکورٹ نے سینئر سول جج ضلع لوئر دیرجسٹس محمد جمشید کنڈی کو طالبہ سےزیادتی کا الزام ثابت ہونے پر نوکری سے برطرف کردیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق جسٹس محمد جمشید کنڈی کو خیبرپختونخوا گورنمنٹ سرونٹس رولز 2011 کے تحت نوکری سے برخاست کیا گیا ہے۔ یادرہے خیبر پختونخواہ کے ضلع لوئر دیر میں پولیس نےمیڈیکل کی  طالبہ کے ساتھ زیادتی کے الزام میں سینئر سول جج محمد جمشید کنڈی کو گرفتار  کیا تھا۔ضلع لوئر دیر کے تھانہ بلامبٹ میں درج ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ طالبہ نے پولیس کو بتایا کہ تین ماہ قبل جمشید کنڈی نے ان کی بہن کی نوکری کے عوض 15 لاکھ روپے کا تقاضا کیا جس کے بعد انہوں نے پیسے نہ ہونے کے سبب اس شخص کو 15 لاکھ مالیت کے زیورات دے دیے۔ تاہم بعد میں نوکری  کی بات سرے نہ چڑھی اور سینئر سول جج محمد جمشید کنڈی نے ان کو اپنے ساتھ بلامبٹ جانے کا کہا تاکہ وہ انہیں ان کے زیورات واپس کرسکیں۔

ایف آئی آر میں درج بیان میں خاتون کا کہنا ہے کہ بلامبٹ پہنچنے پر محمد جمشید کنڈی نے ان کو چائے پلائی اور انہیں بتایا کہ آپ میری جنسی خواہش پوری کریں تب آپ کے زیورات واپس کروں گا۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے انکار کرنے کے باوجود اس شخص نے ان کے ساتھ سرکاری رہائش گاہ پر زبردستی زیادتی کی۔