عرفان ملک: سندر میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا۔ واقعہ کی اصل تفصیلات سامنے آ گئیں۔
7 اکتوبر کو طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج ہوا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ فرسٹ ایئر کی طالبہ ہمسائے کے گھر کمپیوٹر سیکھنے جاتی تھی۔ ملزم حیدر علی 2 نامعلوم ساتھیوں سے ملکرطالبہ کو گاڑی میں لے گئے، ملزموں نے شور مچانے پر بھائی کو جان سے مارنے کا کہتے رہے، حیدر علی نے گن پوائنٹ پر زیادتی کی اور دستاویز پر سائن انگوٹھے لئے۔
وزیر اعلی عثمان بزدار نے سندر کی حدود میں طالبہ سے ز یادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور فیاض احمد سے رپورٹ طلب کرلی تھی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے ملزموں کی جلد از جلد گرفتاری کا بھی حکم دیا تھا۔
لیکن اب کہانی میں نیا موڑ آگیا ہے پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کا ملزم حیدر سے 7 اکتوبر کو نکاح ہوا تھا، لڑکی کے اہلخانہ رخصتی نہیں کر رہے تھے۔ ملزم نے لڑکی کے ورثا کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست بھی دی تھی۔
ملزم کی لڑکی سے نکاح کے بعد کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔ دونوں کے اہلکانہ ایک دوسرے کو مٹھائی کھلاتے نظر آتے ہیں۔
لاہور: گن پوائنٹ پر طالبہ سے مبینہ زیادتی کیس میں نیا موڑ
— Abdullah Malik (@abdullahmal99) December 9, 2021
لڑکی کا ملزم حیدر سے 7 اکتوبر کو نکاح ہوا تھا، لڑکی کے اہلخانہ رخصتی نہیں کر رہے تھے۔#Lahore #crime #CCPOLahore #PunjabPolice #IGPunjab pic.twitter.com/zJ2L2dzeKf
ملزم کے والد محمد حسین کا کہنا ہے کہ پولیس نے بیٹے کے خلاف غلط مقدمہ درج کیا ہے۔ مقدمے کو خارج کیا جائے اور بیٹے کو رہا کیا جائے۔