بینک روڈ (علی ساہی) پولیس کیلئے بکتر بند گاڑیوں کے حصول میں رواں سال بھی تعطل، فنڈز کی عدم دستیابی کے سبب 10 گاڑیوں کی فراہمی سے حکومت کا صاف انکار، پنجاب پولیس کے پاس پہلے سے موجود 19 بکتر بند کے ناکارہ ہونے پر میگا آپریشنز میں مشکلات کا خدشہ ہے۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کیخلاف آپریشنزکے لیے جہاں جدید اسلحہ کی ضرورت ہے وہیں دشمن کے ہتھیاروں سے بچنے کیلئے جدید گاڑیوں کی کمی کا سامنا ہے، پولیس کی جانب سے گزشتہ کئی سالوں سے مسلسل بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کیلئے حکومت کو درخواست دی جارہی ہے، لیکن تاحال خریداری ممکن نہیں ہوسکی۔
رواں مالی سال بھی بڑے شہروں اور کچے میں آپریشنز کے لیے جدید 30 بکتر بند گاڑیوں کی خریداری کی درخواست کی گئی، جو کہ بعد میں ڈیمانڈ کم ہوکر10تک رہ گئی لیکن اسکے باوجود فنڈز فراہم نہیں کیے گئے۔پنجاب پولیس کے پاس 19بکتر بندگاڑیاں موجود ہیں، جن میں زیادہ تر پرانی ہونے کی وجہ سے ناکارہ ہوگئی ہیں، اب انہیں بڑے ملزمان کوعدالتوں میں لانے اور لے جانے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس میں پولیس انٹرنل آڈٹ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس 10 اگست کو ہوگا، آڈٹ پیراز کی سپیشل انٹرنل آڈٹ رپورٹس 13اگست کو ایڈیشنل آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس پنجاب کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پیش کی جائیں گی، پنجاب پولیس کے 36 اضلاع اور مختلف یونٹس کی جانب سے سالانہ انٹرنل آڈٹ رپورٹس تیار کرکے تمام رپورٹس اور دستاویزات مکمل رینج آڈیٹرزکو سنٹرل پولیس آفس میں طلب کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کے تمام اضلاع اور یونٹس کا پولیس انٹرنل آڈٹ کمیٹی کی جانب سے آڈٹ کروایا گیا، پنجاب پولیس میں گزشہ چند سالوں میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیاں منظر عام پر آچکی ہیں جس کی وجہ سے سپیشل آڈٹ کروائے جا رہے ہیں،آئی جی ویلفیئر اینڈ فنانس پنجاب کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں تمام ریکارڈ اور دستاویزات کو چیک کیا جائے گا کہ کہیں کوئی مالی بے ضابطگیاں تو نہیں کی گئیں۔