پاکستان کو مسائل نے کیوں گھیرا ہوا؟ مفتاح اسماعیل نے اصل وجہ بتادی

پاکستان کو مسائل نے کیوں گھیرا ہوا؟ مفتاح اسماعیل نے اصل وجہ بتادی
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کاکہناہے کہ ہم برآمدات نہیں کر سکتے اس لئے مسائل میں گھرے رہتے ہیں، کراچی،لاہور اور اسلام آباد میں اتنی فلائٹ نہیں آتی جتنی ڈھاکا میں آتی ہے ۔

گلستان جوہر میں شہریوں سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہاکہ سام سنگ کمپنی نے ویتنام میں سرمایہ کاری کی ،سوال یہ اٹھتا ہے کہ سام سنگ نے ہمارے پاس کیوں ایکسپورٹ نہیں کیا ،ہمارے ملک میں دہشتگردی کے مسائل کی وجہ سے سرمایہ کار یہاں آنے کو ترجیح نہیں دیتے ،ہم اس سلسلے میں رد الفساد اور ضرب عضب لڑ چکے ہیں ،85 ہزار ہمارے لوگ دہشتگردی کے خاتمے کی جنگ میں اس جہاں فانی سے کوچ کر چکے ہیں ۔

 سابق وزیر خزانہ کاکہناتھا کہ یہاں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ بھی ہے ،یہ لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ آج کا نہیں کئی سال پرانا ہے،ان کاکہناتھا کہ پاکستان میں6 کروڑ 50 لاکھ ایسے بچے ہیں جو کہ سکول نہیں جاتے ،ساڑھے تین کروڑ بچے ایسے ہیں جن کو ہم نے دنیا کیلئے تیار نہیں کیا ، پاکستان میں 45 فیصد بچے میٹرک تک پہنچتے ہیں ،دو فیصد بچے ایسے ہوتے ہیں جن کے والدین کے پاس وسائل ہوتے ہیں ،اچھی یونیورسٹی کو دیکھیں تو وہاں بچے او لیول اور اے لیول آئے ہیں ۔

ان کاکہناتھا کہ آپ کابینہ کو دیکھ لیں ان سے پوچھیں وہ کہتے ہیں ہمارے بچے او لیول اور اے لیول میں پڑھتے ہیں،آپ سوچ لیں ہم پاکستان کرکٹ ٹیم کے اندر وہی بچے رکھیں گے جو جنوری کے پہلے ہفتے پیدا ہوئے ،جنوری کے دوسرے ہفتے پیدا ہونے والے بچوں کو موقع دینگے ۔

مفتاح اسماعیل کاکہناتھا کہ ہمیں ایک قوم کی طرح متحد ہو جانا چاہئے ،جب آپ نوکری کی بات کرتے ہیں تو سیاستدان آپس میں لڑوا دیتے ہیں ،کوشش کرنی چاہئے سیاستدان کو نوکریوں کے مواقع بڑھانے چاہئے ۔ہر پاکستانی کو بلا تفریق نوکری ملنی چاہئے ،یہ کیسے ہو سکتا ہے آدھے بچوں کو جاہل رکھ دیا ،پاکستانیوں کے آدھے بچے سکول نہیں جا رہے ہمیں سوچنا ہوگا ۔

ان کاکہناتھا کہ قوم پرست ہونا اچھی بات ہے اس میں کوئی بری بات نہیں ہے ،عبد الستار ایدھی یہ نہیں سوچتے تھے کہ یہ جو لاش ہے کرسچن کی لاش ہے مسلمان کی لاش ہے ہندو کی لاش ہے ،ہمیں ایک قوم کی طرح سوچنا چاہیے ۔

سابق وزیر خزانہ نے کہاکہ 55 لاکھ بچوں کو سکولوں کی آسامیاں چاہیے، پاکستان میں آدھے بچے سکول جاتے ہیں ،حکومتیں تین ہزار روپے ایک بچے پر خرچ کرتی ہیں ، پاکستان جب ہی تبدیل ہو سکتا ہے جب تعلیم بہتر ہوگی ،ان کاکہناتھا کہ ایکسپورٹ بڑھانے کی ضرورت ہے ہمیں ڈالر کو مارکیٹ کے اوپر چھوڑنا پڑے گا ،انڈسٹریز کی پالیسز کو بہتر کرنا پڑے گا ،اٹھارویں ترمیم پاس ہوتے ہی صوبوں کو زمہ داریاں دی گئی ،

ان کا مزید کہناتھا کہ چاروں صوبوں میں شہری حکومتوں کو اقتدار نہیں دیا گیا ،نجکاری پر لوگوں نے بہت مخالفت کی ہے ،اس سال پی آئی اے نوے ارب کا نقصان کرے گی ،میں یہ یقین دلا سکتا ہوں اگلے سال مزید نقصان کرے گا ،پی آئی اے نے اپنی تاریخ میں ہمیشہ نقصان کیا ہے ،اس ملک میں پانچ ایئرلائن ہیں ،پانچوں ایئر لائن کا ریٹ بڑھا ہوا ہے ،وہ چاروں ایئرلائن نفع کرینگی اس میں سے 30 فیصد آپ کو دیدے گے ۔

مفتاح اسماعیل نے کہاکہ 90 ارب کے اندر آپ نے کتنے آغا خان جیسے ہسپتال بنا سکتے ہیں،اس حکومت کے اندر لوگوں کا بجٹ ٹھیک ہے،

بس مہنگائی پر قابو پانے کی ضرورت ہے، آرمی اور عدلیہ کی مداخلت سیاست میں کم ہونی چاہئے ،ایک آئین اسی وقت اچھا چل سکتا ہے جب اس کی پاسداری کی جائے۔