(سعودبٹ)محکمہ نیسپاک میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے مسائل میں ایک بار پھر اضافہ کردیا۔ملازمین تین ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ محکمہ نے حاضر ملازمین کو نظرانداز کرتے نئے بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق نیسپاک ملازمین گزشتہ تین ماہ سے تنخواہوں کے مسائل سے پریشان ہیں۔ ذرائع کے مطابق گریڈ 1 سے 7 کے جونیئر سٹاف اور 7 سے 12 کے سینیئر سٹاف کو تنخواہیں نہ ملیں۔نیسپاک نے مالی مسائل کے باوجود مختلف سیکٹرز میں ایڈوائزر بھرتی کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا۔نیسپاک ملازمین نے مینجمنٹ کمیٹی کو مسائل کے حل کیلئے متعدد خطوط بھی لکھے مگر کوئی شنوائی نہ ہو ہوئی۔
واضح رہے کہ ایک طرف نجکاری کا رونا تو دوسری طرف سپیشل الاؤنس کی نوازشات ہورہی ہیں، نیسپاک نے شدید مالی بحران کے باوجود ملازمین کے لئےسپیشل الاؤنس فراہم کردیا۔ملازمین کو 4 ہزار سے 16 ہزار تک کے سپیشل الاؤنس فراہم کیاگیا تھا۔ ایڈوائزر، ایڈمن آفیسر، اکاؤنٹس آفیسر، آئی ٹی ایکسپرٹ کو سپیشل الاؤنس، مینجر انٹرنل آڈٹ، منیجرز اکاؤنٹس، جونیئر ایکسپرٹ، آفس منیجر کو سپیشل الاؤنس جبکہ ڈیلی ویجز کو بھی الاؤنس کی فراہمی یقینی بنائی گئی تھی۔وفاقی حکومت شدید مالی مسائل کی وجہ سے نیسپاک کی نجکاری کرنے کی خواہاں ہے، اس صورتحال میں الاؤنس کی فراہمی نے نئے سوالات کھڑے کر دئیے ہیں۔
علاوہ ازیں محکمہ نیسپاک میں من پسند افسروں کو نوازنے کا سلسلہ بھی کاری ہے، سال 2020 کے آخری ماہ میں سنیارٹی لسٹ والے افسر نظر انداز، مبینہ من پسند افسروں کی وائس پریذیڈنٹ کی آسامیوں پر ترقیوں کا بھی انکشاف ہوا تھا۔نیسپاک کی جانب سے جنرل منیجر احسن انور، ضرغام خان اور احمد سعید کو سینیئر ہونے کے باوجود ترقی نہ دی گئی۔ایم ڈی نیسپاک نے اپنی نجی کمپنی بارکلے ایسوسی ایٹ کو مبینہ نوازنے والے افسران کو ترقیاں دیں۔ذرائع کے مطابق جیوٹیک ڈویژن کے عرفان الحق، پاور ڈویژن کے ندیم اشرف کو وائس پریذیڈنٹ بنادیا گیا۔