واٹس ایپ صارفین کی سیکیورٹی کو خطرہ، الرٹ جاری

privacy issue
کیپشن: WhatsApp Users
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سوشل میڈیا کا استعمال آج کے دور میں کافی بڑھ گیا ہے، سوشل میڈیا یا سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس جیسے فیس بک، ٹویٹر، یوٹیوب اور انسٹاگرام ایسے پلیٹ فارم ہیں جہاں آپ عوامی طور پر اشتراک کرنے کے لئے معلومات اور تصاویر شائع کرتے ہیں۔ کچھ لوگ قریبی دوست احباب کے ساتھ رابطے میں رہنے کے لئے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں۔سعودی عرب میں سائبرسیکیورٹی کے قومی مرکز نے واٹس ایپ صارفین کے لئے انتباہ جاری کردیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائبر سیکیورٹی کے قومی مرکز نے فوٹو، ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ کی ایپ ڈیٹ کے بعد پیدا ہونے والی خامیوں سے متعلق صارفین کو آگاہ کردیا ہے۔ قومی مرکز نے صارفین کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واٹس ایپ نے اپنی دیگر ایپلی کیشن یعنی واٹس ایپ بزنس فار آئی او ایس، واٹس ایپ فار اینڈرائڈ اور واٹس ایپ بزنس فار اینڈرائڈ میں خلل دور کرنے کے لئے جو اپ ڈیٹ کی ہے وہ بے حد خطرناک ہے۔

ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کا ڈیٹا خطرے میں ہے اور ہیکرز ان خامیوں کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ سعودی سائبر سیکیورٹی کے مطابق تمام شعبوں کے صارفین کو خطرات لاحق ہیں۔ صارفین واٹس ایپ کے متاثرہ ایڈیشنوں کو اپ ڈیٹ کیسے کرسکتے ہیں اس سے حوالے سے بھی آگاہ کیا جاچکا ہے۔ جس کا طریقہ یہ ہے کہ ایپ اسٹور پر جاکر واٹس ایپ کو سرچ کیا جائے اور پھر اپ ڈیٹ کے آپشن کو ٹچ کیا جائے۔

قبل ازیں فیس بک کے پچاس کروڑ سے زائد صارفین کا ڈیٹا لیک ہوگیا۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق نامعلوم ہیکرز نے  106 ممالک سے تعلق رکھنے والے 53 کروڑ تیس لاکھ سے زائد فیس بک صارفین کا ذاتی ڈیٹا شیئر کردیا ہےتھا۔ ہیکرز کی جانب سے انٹر نیٹ پر صارفین کے فون نمبر، تصاویر اور دیگر ذاتی معلومات شیئر کی گئی ہیں۔

ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ہیکرز فیس بک صارفین کے نام، لوکیشن، ای میل اور ذاتی معلومات کو استعمال کر کے جعلی اکاؤنٹس بنا کر فراڈ کرسکتے یا صارفین کو کسی بھی وجہ سے مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔ ہیکرز کا شکار ہونے والے صارفین میں سے 3 کروڑ 20 لاکھ کا تعلق امریکہ جبکہ ایک کروڑ برطانوی اور 60 لاکھ بھارتی بھی ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیاتھا کہ ہیکرز نے فیس بک صارفین کے خفیہ کوڈ، پاسورڈ تبدیلی کیلئے درکار معلومات بھی جاری کی ہیں۔