سٹی42: بھارت میں دارالحکومت نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر اروند کیجریوال کی ایکسائز پالیسی میں ہیر پھیر کر کے مخصوس افراد کو فائدہ پہنچانے اور رشوت کے پیسہ کی منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتاری کا امکان بڑھ گیا ہے۔
نئی دہلی کو بھارت میں الگ ریاست کا درجہ حاصل ہے اور وہاں عام آدمی کی حکومت ہے جس کے وزیراعلیٰ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروِند کیجری وال ہیں۔
انہیں منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار کیا گیا تو عام آدمی پارٹی نے طے کر رکھا ہے کہ وہ جیل سے ہی حکومت چلائیں گے اور ضرورت پڑی تو کابینہ کے اجلاس بھی جیل سے ہی کریں گے اور جیل سے ہی ریاست کے حکام کو احکامات ارسال کریں گے۔ عام آدمی پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی سازش سے بلیک میل نہیں ہوں گے اور کیجی وال کو ریاست کی وزارت اعلیٰ سے نہیں ہٹائیں گے۔ منی لانڈرنگ کے الزامات پر گرفتار کیے جانےکا خدشہ ہے۔
اروند کیجریوال پر منی لانڈرنگ کے الزامات کے تحت سی بی آئی کی تحقیقات کئی ماہ سے چل رہی ہیں۔ انہیں پہلے ایک مرتبہ اس تحقیقات کے سلسلہ میں طلب کیا گیا تاہم اب ان پر ان پر بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ شراب پالیسی میں دھوکہ دہی سے متعلق منی لانڈرنگ کے باقاعدہ الزامات عائد کیے ہیں۔
اروند کیجریوال نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے۔ قبل ازیں اپریل میں سی بی آئی نے اروِند کیجریوال کو تحقیقات کیلئے طلب کیا تو وہ کسی پس و پیش کے بغیر پیش ہو گئے تھے تاہم اس وقت بھی دہلی مین عام آدمی پارٹی کے کارکنوں نے سخت احتجاج کیا تھا اور دہلی کی پولیس کوسینکڑوں افراد کو چند گھنٹے کے لئے گرفتار کرنا پڑا تھا۔
عام آدمی پارٹی کا کہنا ہےکہ بی جے پی کی قیادت عام آدمی پارٹی اور دیگر پارٹیوں کو جڑ سے ختم کرنا چاہتی ہے، کیجریوال پر الزامات کے پیچھے مودی کے سیاسی عزائم ہیں۔
عام آدمی پارٹی سے تعلق رکھنے والے نئی دہلی کے سابق نائب وزیراعلیٰ منیش سیسوڈیا اور راجیہ سبھا کے رکن سنجےسنگھ بھی منی لانڈرنگ کیس میں جیل میں ہیں۔
دریں اثنا عام آدمی پارٹی نے اروِند کیجی وال کے جیل سے حکومت چلانے کے معاملہ پر ملک گیر ریفرنڈم کروانے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔