(مانیٹرنگ ڈیسک) دارالعلوم کورنگی کے نائب مہتمم اور ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ ہوا تاہم وہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔
ذرائع کے مطابق آج صبح فجر کی نماز کے بعد نامعلوم شخص مفتی محمد تقی عثمانی سے ملاقات کیلئے آیا اور اس نے مفتی تقی عثمانی پر چاقو سے حملہ کردیا، تاہم موقع پر موجود افراد نے حملہ آور کو فوراً پکڑ لیا، خوش قسمتی سے مفتی تقی عثمانی حملے میں محفوظ رہے۔
دوسری جانب ایس ایس پی کورنگی شاہ جہاں کا کہنا ہے کہ مفتی تقی عثمانی پر حملہ نہیں ہوا، دارالعلوم کورنگی میں فجر کی نماز کے بعد نامعلوم شخص نے مفتی صاحب سے ملاقات کی اجازت مانگی، محافظوں نے تلاشی لی تو اس کی جیب سے چاقو برآمد ہوا، جیب سے چاقو برآمد ہونے پر محافظوں نے اسے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کردیا، زیر حراست مشتبہ شخص سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ مارچ 2019 میں بھی کراچی کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب مفتی تقی عثمانی کے قافلے کو نامعلوم ملزمان کی جانب سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں 2 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوگئے تھے، فائرنگ کے نتیجے میں مفتی تقی عثمانی محفوظ رہے۔