وقاص احمد: ہوائی فائرنگ اور اسلحہ کی نمائش قانوناً جرم ہے اس کے باوجود جس طرح مختلف تقاریب اور مقامات پر ان کی خلاف ورزی کی جاتی ہے، وہ محتاجِ بیان نہیں۔
گزشتہ کئی برسوں سے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلحہ کی نمائش یا اسے غیر قانونی طور پر رکھنے کی سخت پابندی ہے لیکن عموما رات کے وقت شہر کے مختلف علاقوں میں جاری شادی بیاہ کی تقریب میں ہونے والی ہوائی فائرنگ کی آوازیں سنی جاتی ہیں جس سے شہریوں میں خوف وہراس پیدا ہوجاتا ہے۔آج کل کی نوجوان نسل میں ہوائی فائرنگ کرکے ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنا ٹرینڈ بن چکا ہے۔ اس کے باوجود اکثر پولیس اہلکار اس کا نوٹس نہیں لیتے یا اس وقت کارروائی کرتے ہیں جب فائرنگ سے قیمی جان کا ضیاع ہوجاتا ہے۔
ہڈیارہ کے علاقے میں پابندی کے باوجود شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ سے محلے دار خاتون زخمی ہوگئی۔ پولیس نے فائرنگ کے الزام میں تین ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ خاتون کو سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔پولیس کے مطابق گولی خاتون کے بازو پر لگی حالت خطرے سے باہر ہے۔
قبل ازیں نشتر کالونی میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ سے 4 سالہ آیت جان کی بازی ہار گئی تھی۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد پولیس نے 15کی کال پر فوری ایکشن لیتے ہوئے ملزموں کو گرفتار کر لیا تھا۔ ملزم شکیل اور فہد سے جدید رائفل،پسٹل اور گولیاں برآمد کر کے مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزموں کو مزید کارروائی کیلئے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے لاہور شہر میں جرائم کی وارداتیں بڑھتی ہی جا رہی ہیں کبھی ایسے ملزمان کی طرف سے ٹک ٹاک پر اسلحے کی نمائش کی جاتی ہے جس سے خوف و ہراس پھیلتا ہے۔ہوائی فائرنگ کرنے والے کسی رعائت کے مستحق نہیں۔