کیا پیٹرول پھر سے مہنگاہونے جا رہا ہے؟  

Petrol shortage,City42
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک ) پنجاب کے مختلف شہروں میں پٹرول کی قلت کا سامنا ہے ، پٹرول پمپ مالکان نے پٹرول کی فروخت روک دی ، قیمت میں اضافے کا خدشہ  ۔

 تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ،شکر گڑھ  ، گوجرانوالہ،سرگودھا سمیت  پنجاب کے مختلف شہروں میں پٹرول پمپ مالکان نے پٹرول کی فروخت روک دی ہے ، کچھ پٹرول پمپس مالکان نے تعداد کم کر دی ہے، موٹر سائیکل سواروں کو صرف 200 روپے جبکہ گاڑی والوں   کو صرف 500 روپے کا پٹرولدیا جا رہا ہے۔ 

 اوکاڑہ اور گردونواح میں پیٹرول اور ڈیزل کی قلت ہے ، شہر بھر میں مختلف پیٹرول پمپ بند کر دئیے گئے ہیں، پمپ مالکان  کا کہنا ہےکہ ہمیں سپلائی نہیں مل رہی ہے،  جتنا پیٹرول اور ڈیزل دیا جاتا ہے اس سے زیادہ کی ضرورت ہے، شہر بھر میں چند پیٹرول پمپ کھلے ہیں جن پر صرف ہائی اکٹین فروخت کیا جارہا ہے، شہری پٹرول حاصل کرنے کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور،ہیں شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری پٹرول کی قلت کو ختم کیا جائے ۔

دوسری جانب  شکرگڑھ میں بھی پٹرول کی قلت کا سامنا ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عدم توازن کی وجہ سے شہریوں کو پٹرول نہیں مل رہا ، شکرگڑھ اور مضافاتی علاقوں میں پٹرول پمپ بند ہونے سے شہری خوار ہونے لگےہیں، پٹرول پمپ مالکان نے تیل دینے سے انکار کردیا، پٹرول پمپ مالکان کا کہنا ہے تیل کی سپلائی کی عدم فراہمی کی وجہ سے پمپ بند کیے ہیں قیمتوں میں عدم توازن کی وجہ سے پٹرول نایاب ہوگیاہے ۔

گوجرانوالہ اور اس کے گردونواح میں شہریوں کو پیٹرول اور ڈیزل کی قلت کا سامنا،بیشتر پٹرول پمپس بند،چند ایک پیٹرول پمپس پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں اور پیٹرول و ڈیزل نہ ملنے سے شہریوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں، 

 واضح رہے کہ یکم فروری سے قبل بھی ملک کے مختلف شہروں میں مصنوعی قلت پیدا کی گئی تھی جس کے باعث  وزیر خزانہ اسحاق ڈار  کو  مہینے کی آخری تاریخ کا انتظار کیےبغیر فوراً35 روپے فی لیٹر پیٹرول مہنگا کرنا پڑا تھا، پیٹرول کی قیمت اضافہ ہوتے ہی پورے ملک میں فوراً پٹرول کی مصنوعی قلت ختم ہو گئی تھی، جس کے بعد شہریوں کو پٹرول ملنا شروع ہو گیا تھا، اس عمل سے واضح ہوتا ہے کہ قلت منافع خوروں کی جانب سے صرف منافع کی غرض کی گئی تھی ، لیکن کیا اب پھر سے  پٹرول مہنگا ہو گا؟ کیا ہر چیز کی دستیابی صرف مہنگا ہونے  سے جڑی ہے ؟