کورونا وائرس، سرکاری ملازمین نے 120 کروڑ روپے عطیہ کر دیئے

کورونا وائرس، سرکاری ملازمین نے 120 کروڑ روپے عطیہ کر دیئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی اکبر:  پنجاب کے کے سرکاری افسر ان اورملازمین کی جانب سے جذبہ ایثار کے تحت 120کروڑ روپے کا چیک چیف منسٹر فنڈ برائے کوروناکنٹرول میں عطیہ کیا گیاہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے وزیراعلیٰ آفس میں چیف سیکرٹری پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان نے ملاقات کی۔ پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب بھی اس موقع پر موجود تھے۔چیف سیکرٹری نے چیف منسٹر فنڈ برائے کوروناکنٹرول کیلئے 120 کروڑروپے کا چیک وزیراعلی پنجاب کو پیش کیا۔

گریڈ ا یک سے گریڈ16 تک کے سرکاری ملازمین نے ایک دن کی تنخواہ چیف منسٹر فنڈ برائے کوروناکنٹرول میں عطیہ کی ہے جبکہ گریڈ17 سے گریڈ19 کے سرکاری افسران نے دودن کی تنخواہ فنڈمیں دی ہے اور گریڈ20 سے گریڈ22 کے سرکاری افسران نے 3 دن کی تنخواہ چیف منسٹر فنڈ برائے کوروناکنٹرول میں عطیہ کی ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر کہا کہ مشکل کی گھڑی میں کمزورطبقات کی مددکرنے والوں کا جذبہ قابل ستائش ہے۔کورونا کے متاثرین کی مدد کے لئے فنڈ کی رقم مستحق لوگوں تک پہنچے گی۔پنجاب حکومت کورونا وباء کی صورتحال سے متاثرہ لوگوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ نادار،غریب اوربے سہارا افراد کو کسی صورت حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔

سرکاری ملازمین نے اپنی تنخواہ فنڈ میں عطیہ کر کے متاثرین کی مدد کیلئے ایثار کی اعلی مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں امداد ی سرگرمیوں کی خود نگرانی کررہاہوں اور فنڈمیں عطیہ کی جانے والی ایک ایک پائی حقداروں تک پہنچائیں گے۔ ریلیف کے کاموں میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔

کورونا کے سدبا ب،علاج اور ریلیف کے کاموں پر پورافوکس ہے۔انہوں نے کہاکہ مشکل کی گھڑی میں دکھی انسانیت کیلئے جذبہ خیر سے حوصلے بڑھتے ہیں اوردین اسلام بھی آزمائش کی گھڑی میں متاثرہ بہن بھائیوں کی مدد کا درس دیتا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا روز بروز بڑهتا جارہا ہے۔ 24 گھنٹوں میں مزید چار افراد جان کی بازی ہار گئے ، مرنے والوں کی تعداد 54 تک جا پہنچی ۔ مزید 577 نئے کیسز سامنے آ گئے ۔ تعداد 3ہزار 864 ہو گئی ۔پنجاب میں سب سے زیادہ 1918 مریض ، سندھ میں 932،بلوچستان میں 202، خیبر پختونخوا میں 500مریض ہو گئے ۔اب تک سندھ اور خیبر پختونخوا میں 17،17،پنجاب میں 15، اسلام آباد ،بلوچستان میں ایک ایک اور گلگت بلتستان میں 3اموات ہو چکی ہیں۔