مالی خورد برد کا خدشہ، قرنطینہ سنٹرز کے آڈٹ کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل

مالی خورد برد کا خدشہ، قرنطینہ سنٹرز کے آڈٹ کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (عثمان علیم) شہر میں بنائے گئے قرنطینہ سنٹرز میں مالی خورد برد کا خدشہ، حکومت پنجاب کی ہدایات پر کمشنر لاہور نے آڈٹ کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

حکومتی احکامات پر شہرمیں بنائے گئے قرنطینہ سنٹرزکا آڈٹ کرانیکا فیصلہ کرلیا، کالا شاہ کاکو اور ایکسپو سنٹر سمیت شہر میں بنائے جانے والے دیگر قرنطینہ سنٹرز کا آڈٹ ہوگا، کمشنر سیف انجم نے چار رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے مراسلہ جاری کر دیا۔

آڈٹ کمیٹی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اصغر جوئیہ بطورکنوینئر، ڈائریکٹرڈی ایف کمشنر آفس، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ ڈی سی آفس اور میونسپل آفیسر انفراسٹرکچرایم سی ایل بطور ممبران شامل ہیں جبکہ آفس سپرنٹنڈنٹ ایڈمن کو قرنطینہ سنٹرز کے اخراجات سے متعلق تمام ریکارڈ کمیٹی کو فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں، آڈٹ کمیٹی دو ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی پابند ہوگی۔

ذرائع کے مطابق شہرمیں بنائے گئے قرنطینہ سنٹرز میں کیمروں، بستروں کی فراہمی اوررنگ و روغن سمیت دیگر امور میں مالی بے ضابطگیوں کی شکایات موصول ہونے پرآڈٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب عید پر لاک ڈاؤن میں نرمی اور بے احتیاطی کے خطرنا ک اثرات سامنے آگئے، لاہور میں کورونا کے مریضوں کی مجموعی تعداد 93 ہزار 983 اور اموات کی تعداد 1935 ہوگئی ہے جبکہ 32 ہزار 581 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔ پاکستان میں عید کے بعد مثبت کورونا کیسز کی شرح  7اعشاریہ 12 فیصد پر پہنچ گئی ہے، جبکہ پاکستان میں کورونا سے ریکوری ریٹ 7اعشاریہ 34 فیصد اور پنجاب میں کورونا سے ریکوری ریٹ 5اعشاریہ 22 فیصد ہے۔ 

سی طرح ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں کورونا کا ڈیتھ ریٹ 1 اعشاریہ 2 فیصد اور پنجاب میں کورونا کا ڈیتھ ریٹ 9 اعشاریہ 1 فیصد ہے، ماہرین نے اگلا ہفتہ کوویڈ 19 کیسز کے حوالے سے انتہائی اہم قرار دے دیا ہے۔

 ماہرین کے مطابق اگلے ہفتے سے عید کے دوران کی گئی بے احتیاطی کی پِیک شرح متوقع ہے، جس سے بالخصوص لاہور میں مریضوں کی تعداد میں ہولناک اضافہ دیکھنے میں آئے گا۔

Sughra Afzal

Content Writer