اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ حکومت نے ٹیکسوں کی وصولی کم ہونے کے بعد اپنی آمدنی بڑھانے کے لیے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا، مالی سال کی پہلی سہ ماہی کا مالیاتی خسارہ گزشتہ سال سے 69 فیصد زیادہ رہا۔
اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران حکومت کی مجموعی آمدنی گزشتہ سال کے مقابلے میں کم رہی جبکہ اخراجات 10.6 فیصد بڑھ گئے جس کے باعث تین ماہ کا مالیاتی خسارہ 484 ارب 30 کروڑ روپے تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کے اس عرصے سے 69 فیصد زیادہ ہے۔
مالیاتی خسارے میں اضافہ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کی نسبت نان ٹیکس محاصل میں کمی، انفراسٹرکچر کے جاری منصوبوں پر ترقیاتی اخراجات میں اضافے اور بلندسودی ادائیگیوں کی وجہ سے بڑھا۔رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل سستا ہونے اور درآمدات میں کمی کے باعث مالی سال کے پہلے تین ماہ کے دوران حکومت پیٹرولیم مصنوعات سے سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی وصولی 20 فیصد تک کمی رکارڈ کی گئی، تاہم حکومت نے یہ پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصولی بڑھا کر پوری کر لی۔ تین ماہ میں حکومت نے پیٹرولیم لیوی کی مد میں 136 ارب 40 کرور روپے وصول کیے جو گزشتہ سال سے 110 فیصد زیادہ ہیں۔