ڈالر کے خلاف کریک ڈاون کا اعلان؛ڈالر کی قیمت میں پانچ روپے کمی

Dollar crackdown, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ڈالر کے خلاف کریک ڈاون کا اعلان؛ ڈالر کی قیمت میں پانچ روپے کمی

سٹی42: حکومت کی جانب سے ڈالر کی سمگلنگ اور بلیک مارکیٹنگ کے خلاف بڑے کریک ڈاون کے آغاز سے ہی  اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹ میں بڑی کمی ہوگئی۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق منگل کے روز اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر ایک ہی دن میں 5 روپے سستا ہوگیا۔اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 328 روپے سے گر کر 323 روپے تک پہنچ گئی۔

منگل کے روز  اوپن مارکیٹ میں یورو 14 روپے سستا ہوکر 343.50 روپے تک گرگیا ۔ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاونڈ 7 روپے سستا ہوکر 410 روپے تک گرگیا ۔ اوپن مارکیٹ میں امارتی درہم 3 روپے سستاہوکر 88.80 روپے تک گرگیا ۔ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال 2 روپے سستاہوکر 86 روپے کا ہوگیا۔

 واضح رہے کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کی تاجروں کے ساتھ حالیہ ملاقات میں انہوں نے عندیہ ظاہر کیا تھا کہ معیشت کو بحران سے نکالنے کے لئے وہ کئی اقدامات کرنا چاہتے ہیں۔ ان کے نشان دہی کئے ہوئے اقدامات میں سرفہرست ڈالر کی سمگلنگ اور بلیک مارکیٹنگ روکنا اور پٹرول کی سمگلنگ روکنا شامل تھے۔ 

جنرل عاسم نیر کی تاجروں کے ساتھ طوییل گفتگو اور مشاورت کو سوشل میڈٖیا اور میڈیا میں وسیع پیمانے پر ڈسکس کیا جا رہا ہے۔ 

سینئیر موسٹ اور کالم نویس نصرف جاوید نے اپنے حالیہ کالم میں اس حوالہ سے لکھا، "’’اندر کی بات‘‘ سے قطعاََ بے خبر ہوتے ہوئے میں فقط یہ امید ہی باندھ سکتا ہوں کہ آرمی چیف نے مذکورہ خطاب مناسب ہوم ورک کے بعد کیا ہوگا اور اس کے نتیجے میں کم از کم ہمیں پاکستانی روپے کی قدر مزید گرتی نظر نہیں آئے گی۔اگر ایسا ہوگیا تو آئندہ 15روز بعد پٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کا اعلان بھی نہیں ہوگا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمت آئندہ چند ہفتوں تک ایک ہی سطح تک منجمد رہی تو یہ امید بھی پیدا ہوگی کہ شاید اب بجلی کے نرخ بھی قابل برداشت ہونا شروع ہوجائیں گے۔"

سینئیر اخبار نویس اور اینکر پرسن کامران خان نے سوشل پیلٹ فارم ایکس پر لکھا، " گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی پیش رفت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر اب پاکستان کی معاشی بقا کی جنگ کی قیادت کریں گے۔ کاروباری دارالحکومتوں کراچی اور لاہور میں تقریباً 100 تاجروں کے ساتھ ملاقاتوں میں، جنرل عاصم منیر نے سخت اور فیصلہ کن لہجہ برقرار رکھتے ہوئے، معیشت کی اصلاح کے لیے ایک پرجوش منصوبے پر عمل درآمد کا عزم کیا۔ اس نے اسمگلنگ کے خاتمے کا عہد کیا، خاص طور پر ایران سے تیل کی بے تحاشہ اسمگلنگ؛ ملک کے ٹیکس نظام میں نان فائلرز کلچر کا خاتمہ؛ ریونیو سسٹم میں ٹیکس ادا نہ کرنے والے شعبوں جیسے خوردہ کی شمولیت؛ اگلے چھ ماہ میں بیمار ریاستی اکائیوں کی تیزی سے نجکاری کی حوصلہ افزائی؛ سرکاری کمپنیوں میں تیز رفتار اصلاحاتی عمل کا تعارف؛ اور ریاستی طاقت کے ساتھ ڈالرائزیشن کا مقابلہ کرنا۔ آرمی چیف سندھ میں "نظام کی قیادت میں" سرکاری کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے بالکل پرعزم ہیں۔ جنرل عاصم نے توقع ظاہر کی کہ آزاد عدلیہ معاشی بحالی کے مشن کی حمایت کرے گی۔"