پاکستان پیپلز پارٹی نے میر عبدالقدوس بزنجو کو سینیٹ ضمنی الیکشن کا امیدوار بنا لیا

Mir Abdulqadoos Bazinjo, Pakistan Peoples Party, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: بلوچستان کے  وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعجاز جاکھرانی نے سابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو کو پارٹی کی جانب سے سینیٹ کا ٹکٹ دے دیا ہے۔

عبدالقدوس بزنجو کو ٹکٹ دینے کا اعلان پیر کے روز کوئٹہ میں کیا گیا۔ اس موقع پر  رکن قومی اسمبلی ملک شاہ گورگیج، پیپلز پارٹی کے صوبائی  صدر چنگیز جمالی  بھی موجود  تھے۔ 

ڈپٹی اسپیکر غزالہ گولہ ارکان صوبائی اسمبلی صادق عمرانی، علی مدد جتک، ظہور بلیدی، عبید گورگیج، بخت محمد کاکڑ، لیاقت لہڑی  بھی عبدالقدوس بزنجو کو سینیٹ کے ضمنی انتخاب میں پارٹی امیدوار بنائے جانے کے موقع پر موجود تھے۔

میر عبدالقدوس بزنجو بلوچستان  عوام پارٹی  کو چھوڑ  کر 8 دسمبر 2023 کو    پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری کے ساتھ لاہور میں ملاقات کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے تھے۔ ان کے ہمراہ سابق صوبائی وزیر سکندر عمرانی، سید نظام الدین، سید حمید، نصیر احمد بزنجو، میر عبدالوہاب بزنجو نے بھی پیپلز پارٹی میں شمولت اختیار کی۔ عبدالقدوس بزنجو اور ان کے کئی ساتھیوں کے بلوچستان عوام پارٹی چھوڑنے سے پہلے اس پارٹی کے سابق وزیر اعلیٰ جام کمال کئی اہم رہنماؤوں کے ساتھ مسلم لیگ نون میں چلے گئے تھے۔

2002 کے عام انتخابات سے سیاسی منظر نامے پر نمودار ہونے والے عبدالقدوس بزنجو دو بار بلوچستان کے وزیراعلی رہ چکے ہیں۔ عبدالقدوس بزنجو  2013 میں مسلم لیگ ق کی ٹکٹ پر رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے تاہم بعد میں وہ مسلم لیگ ن کا حصہ بنے۔

سال 2018 کے اوائل تک مسلم لیگ ن کی حکومت کے خلاف بغاوت تک اسی کا حصہ رہے بعد میں جب بلوچستان عوامی پارٹی بنی تو وہ اس کا حصہ بن گئے تھے۔بلوچستان عوام پارٹی 2018 کے الیکشن سے کچھ پہلے بلوچستان اسمبلی میں ارکان کی بڑے پیمانہ پر فلور کراسنگ کے نتیجہ میں بنی تھی۔ اس پارٹی کے بننے سے مسلم لیگ نون کی حکومت گر گئی تھی اور بلوچستان عوام پارٹی کے جام کمال وزیر اعلیٰ بن گئے تھے۔  بعد میں 29 اکتوبر 2021 کو  ان کی جگہ میر عبدالقدوس بزنجو نے لے لی اور وہ اگست 2023 کے وسط میں اسمبلی کی مدت پوری ہونے تک وزیر اعلیٰ رہے۔