سٹی42: بزدار حکومت بھی شہباز شریف کے نقش قدم پر چل پڑی۔بزدار حکومت نے پک اینڈ چوزکی بنیاد پر جونیر افسران کو ڈی سی لگا دیا۔36میں سے22اضلاع میں گریڈ18 کے افسر ڈی سی تعینات ہونے کاانکشاف۔
جونیئرافسران کو ڈی سی لگانے سے سینئرافسران کی حق تلفی ہونے لگی۔ گریڈ19 کے ڈی ایم جی افسر اور پی ایم ایس افسرمنہ تکتے رہ گئے جبکہ پنجاب حکومت نے گریڈ18 کےافسران کو گریڈ 20 کی سیٹ پر تعینات کر دیا۔ محکمہ تعلیم اور ہیلتھ کےسینیئرافسرجونیئرڈی سی کےماتحت کام کرنے پرمجبورہیں۔ ڈی سی لاہورعمرشیرچٹھہ گریڈ 18 کے افسر ہیں لیکن گریڈ 20 کی سیٹ پرتعینات ہیں۔ ڈی سی قصور فیاض احمد موہل بھی گریڈ18ا فسرہیں۔ ڈی سی شیخوپورہ رانا شکیل اسلم، ڈی سی ننکانہ صاحب زاہد پرویز، ڈی سی سیالکوٹ طاہرفاروق، ڈی سی چکوال بلال ہاشم جونیئرافسرمگرسینیئر سیٹ پر براجمان ہیں۔ اسی طرح ڈی سی سرگودھا اصغرجوئیہ،ڈی سی خوشاب حمزہ سالک، ڈی سی میانوالی خرم شہزاد، ڈی سی فیصل آبادعلی شہزاد بھی گریڈ18 کے افسر ہیں۔
ڈی سی ٹوبہ ٹیک سنگھ عمرجاوید، ڈی سی جھنگ شاہد عباس، ڈی سی چنیوٹ محمدعاصم جاوید،ڈی سی خانیوال آغا ظہیرعباس شیرازی بھی جونیئرافسرہیں۔ ڈی سی لودھراں شعیب علی، ڈی سی اوکاڑہ محمد علی اعجاز، ڈی سی پاکپتن احمرسہیل کیفی، ڈی سی بہاولنگرمحمد وسیم، ڈی سی رحیم یارخان مہتاب نسیم اظہراور ڈی سی ڈی جی خان ذیشان جاوید جونیئرافسرمگرسینئرپوسٹ پرتعینات ہیں۔ ڈی سی مظفرگڑھ سید موسیٰ رضا اورڈی سی راجن پوراحمرنائیک بھی گریڈ اٹھارہ کےافسرہیں۔