چاول کی فصل کی باقیات کو آگ لگانے پر مکمل پاپندی

چاول کی فصل کی باقیات کو آگ لگانے پر مکمل پاپندی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پنجاب کے کھیتوں میں چاول کی فصل کی باقیات کو آگ لگانے پر سخت اور مکمل پاپندی ہو گی، صوبائی حکومت نے خبردار کردیا، پنجاب میں سموگ سے نجات اوائیر کوالٹی انڈیکس بہتر بنانے کے میگا پروگرام پر سخت ترین عمل درآمد کا آغاز کر دیا ۔

کسانوں کو فصل کی باقیات تلف کرنے کیلئے کسانوں کو 5 ہزارسپرسیڈر اور 2 ہزار رائس سپرشریڈر کی فراہمی کے عمل کا آغاز کیا گیا ہے ۔ بغیر آگ لگائے فصلوں کی باقیات تلف کرنے اور چاول کاشت کرنے والی زرعی مشینوں کی فراہمی پر حکومت پنجاب 60 فیصد سبسڈی دے گی۔سبسڈی کا مقصد کسانوں کی مدد ہے تاکہ وہ فصلوں کی باقیات نہ جلائیں، عوام کی جان محفوظ ہو اور سموگ سے بھی نجات ملے۔سینئروزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر کسانوں سے درخواستوں کی وصولی شروع ہے اور درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 7 مئی تک توسیع بھی کردی گئی۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے کسان دوست اور ماحول دوست وژن کے اس پروگرام کے لئے 5 ارب روپے مختص کر دئیے ہیں ۔پہلے مرحلے میں اس پروگرام کا اطلاق سب سے زیادہ سموگ کا شکار 21 اضلاع بشمول گوجرانوالہ، قصور، اوکاڑہ، سیالکوٹ، شیخوپورہ، ساہیوال، نارووال، پاکپتن، اوکاڑہ،حافظ آباد، فیصل آباد، وہاڑی، گجرات، ٹوبہ ٹیک سنگھ،خانیوال،منڈی بہاؤالدین،  جھنگ ، ملتان ، لاہور، چنیوٹ اور لودھراں میں کیا جا رہا ہے ۔

تحقیق کے مطابق دھویں کی ماحولیاتی آلودگی اور سموگ میں 58 فیصد حصہ فصل کی باقیات سے پیدا ہونے والے دھوئیں کا ہے،تقریباً 35 لاکھ ٹن فصل کی باقیات جلانے سے پیدا شدہ دھواں سموگ اور ماحولیاتی چیلنج پیدا کرتا ہے جس سے لوگ خاص طور پر بچے جان لیوا بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں ۔مونجی کی باقیات کو آگ لگانے سے سموگ اور بیماری کا باعث بننے والی مہلک بیماریاں پیدا ہوتی ہیں ۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز شریف کے انقلابی اقدامات سے پنجاب میں جدید فارمنگ کا سفر آگے بڑھے گاجس کے خطے کے مجموعی ایکو سسٹم پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔اسی طرح جدید زرعی مشینری پر سبسڈی سے کسان کو مشقت، ماحول کو زہریلے دھوئیں، عوام کو بیماریوں اور تکلیف سے نجات ملے گی۔