قذافی بٹ: میک اپ کے سامان میں خطرناک کیمیکلز اور پارہ استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے، پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کرا دی گئی۔
تحریک التواء تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ نےجمع کرائی جس میں کہا گیا ہے کہ جعلی شیمپو اور کریمیں سرعام فروخت ہو رہی ہیں۔
جن سے کینسر اور جلدی امراض پھیلنے لگے ہیں رنگ گورا کرنے والی کریموں میں پارہ سمیت خطرناک کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ 15 ہزار سے زائد کاسمیٹکس غیر رجسٹرڈ ہیں، چار سال قبل ہونے والی قانون سازی کے باوجود حکومتی ادارے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔
تحریک التوائے کار میں کہا گیا ہے کہ اس وقت مارکیٹ میں 15 ہزار سے زائد میڈیکل سے منسلک ادویات، شیمپو اور کریموں سمیت میک اپ کا سامان فروخت ہو رہا ہے۔ جس میں مرکری پارہ، سٹیرائیڈ سمیت متعدد خطرناک کیمیکل شامل ہیں، جعلی کریموں کے استعمال سے خواتین کی جلد جھلسنے کے واقعات میں کئی گناہ اضافہ ہوا ہے۔
کریموں کے استعمال سے خراب ہونے والی جلد دوبارہ ٹھیک بھی نہیں ہوتی، تحریک التوائے کار میں اس معاملے کو اسمبلی میں زیربحث لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔