بابراعظم پرجنسی زیادتی کے سنگین الزامات، عدالت کا بڑاحکم آگیا

بابراعظم پرجنسی زیادتی کے سنگین الزامات، عدالت کا بڑاحکم آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے خلاف جنسی الزامات اور تشدد کے سنگین الزامات کا معاملہ، عدالت نے کپتان بابراعظم اور ان کے اہل خانہ کو خاتون حامیزہ کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایاناز اور سپر سٹار کپتان بابراعظم کے خلاف جنسی زیادتی اور تشدد کے سنگین الزامات کے معاملہ میں اہم پیشرفت ہوئی،لاہور کی سیشن عدالت نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابراعظم اور ان کے اہل خانہ کو اہم حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ خاتون حامیزہ کو ہراساں نہ کریں،جج عابد رضا نے خاتون حامیزہ مختار کی کرکٹر بابر اعظم کےخلاف درخواست پر سماعت کی۔ عدالت کو متاثرہ خاتون کا کہناتھا کہ بابراعظم کے خلاف الزامات کا کیس دائر کرنے کے بعد ان کے والد، بھائیوں اور پولیس کی جانب سے مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز  بابر اعظم سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرنے والی حمیزہ مختار خاتون کے اندراج مقدمے کی درخواست پر وکیل کا وکالت نامہ جمع کرایا،بابر اعظم کی جانب سے مبشر سجاد ایڈووکیٹ نے وکالت نامہ جمع کروایا۔ عدالت میں پولیس نے نامکمل رپورٹ جمع کروادی جس کے مطابق خاتون کو تھانے میں بلوایا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئی۔ پولیس نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں پارٹیوں سے آمنا سامنا کروانا درکار ہے لہٰذا عدالت مکمل رپورٹ کے لئے مہلت فراہم کرے۔ عدالت نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ   لاہور کی رہائشی حامیزہ نے بابر اعظم کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  میں اپنے ساتھ مالی اور جنسی زیادتی کو سامنے لانے کے لیے آئی ہوں۔ بابر اعظم سے میرا تعلق اس کے کرکٹ میں آنے سے پہلے کا ہے بابر اعظم اور میں ایک ہی محلے میں رہتے تھے وہ میرا سکول فیلو تھا، 2010 میں اس نے مجھے گھر آ کر پرپوز کیا، جسے میں نے قبول کیا، بابر اور میری فیملی نے ہمیں انکار کر دیا۔

بابر نے حالات میں بہتری پر شادی کا کہا 2015 میں میں پریگننٹ ہو گئی بابر کو بتایا تو اس نے مجھے بہت مارا۔ الزام دو دوستوں اور بھائی کے ساتھ مل کر میرا اسقاط حمل کرویا،مجھے بابر نے بہت دفعہ مارا پیٹا ہسپتالوں میں مجھے لے جا کر چیک اپ کرواتا رہا ہے اس کے ثبوت میرے پاس موجود ہیں تنگ آ کر 2017 میں نے پولیس میں بابر کے خلاف رپورٹ کی ۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer