ماسک مہنگے فروخت کرنے پر 2افراد گرفتار

ماسک مہنگے فروخت کرنے پر 2افراد گرفتار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان علیم)ضلعی انتظامیہ کی گراں فروشوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں،مہنگے داموں ماسک فروخت کرنے پر دو افراد گرفتارکرلیے۔

تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کا ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے،اسسٹنٹ کمشنرسٹی تبریز مری اوراسسٹنٹ کمشنرشالیمار مہدی مالوف نےہربنس پورہ،سمن آباد اور چوبرجی کےعلاقےمیں کارروائیاں کی گئیں،اس دوران این 95 ماسک کومہنگے داموں فروخت کرنے پر دو افراد کوگرفتارکر لیا گیا.

علاوہ ازیں بڑی تعداد میں ذخیرہ شدہ ماسک ضبط کر لیےگئے،اسسٹنٹ کمشنرسٹی تبریزمری کا کہنا ہےکہ گراں فروشوں کا یہ ایک نیٹ ورک تھاجو ماسک مہنگےداموں مختلف علاقوں میں فروخت کررہا تھا،1200 روپے کے منافع کےحساب سےماسک کی فروخت جاری تھی جس پر02 افراد کو موقع پر حراست میں لے لیا گیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ ناگزیر حالات میں عوام کو لوٹنے والے کسی رعایت کےمستحق نہیں۔

گزشتہ دنوں لاہور پولیس کے آپریشنز ونگ نے مہنگے داموں ماسک اور سینیٹائزر فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کر کے 18 ملزمان کو گرفتار کیا تھا,پولیس ترجمان کے مطابق ماسک اور سینیٹائزرز مہنگے داموں فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شہر بھر میں کیا گیا,کینٹ ڈویژن 7، سٹی ڈویژن  4 اور صدر ڈویژن نے 7 افراد کو گرفتار کر کے مقدمات درج کر لیے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز سامنے آنے پر منافع خوروں نے ماسک کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا ہے، ماسک کی اضافی قیمت اور مارکیٹ میں عدم دستیابی کی وجہ سے شہری بہت زیادہ پریشانی کا شکار بھی تھے,شہر میں کرونا وائرس کی وباءسے شہری احتیاط کے طور پر ماسک استعمال کرنے لگے ہیں.

ماسک کی کمی کی وجہ سے میدیکل سٹورز پر نایاب ہیں جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے لوگوں نے ناقص میٹریل سے ماسک بنانے شروع کردئے ہیں اکثر ماسک لنڈے کے کپڑے سے تیار کئے جارہے ہیں اوران کو چوکوں پر کھلی فضا ءمیں لٹکایا گیا ہے، عام ان ماسک کو خریدنے پر مجبور ہیں جس سے وبائی مرض کے پھیل کا خطرہ اور بھی بڑھ گیا ہے۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer