ملک اشرف : شوگر ایڈوائزی بورڈ کی جانب سے چینی کی قیمتوں کو مقرر کرنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت، لاہور ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 مئی کو معاونت کے لئے طلب کرلیا،عدالت نے محکمہ خوارک سمیت دیگرز کو درخواست گزاروں کے خلاف تادیبی کارروائی سے روکنے کے حکم میں توسیع کردی۔
جسٹس شاہد کریم نےشوگر ملوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ وفاقی حکومت کے پاس قیمتوں کے تعین اور رد بدل کا اختیار ہے، پنجاب حکومت کے وکیل نے متعلقہ افسران کا جواب جمع کروانے کے لئے مہلت کی استدعا کی . عدالت نے سیکرٹری فوڈ، ڈی جی انڈسٹری اور شوگر ایڈوائزی بورڈ سمیت دیگرز کو جواب جمع کروانے کے لئے آئندہ سماعت تک مہلت دے دی.
درخواست گزار شوگر ملز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے چینی کی قیمتوں میں اضافہ سے قبل شوگر ملوں سے مشاورت ضروری قرار دی ۔ عدالتی حکم کے برعکس انکی مشاورت کے بغیر چینی کی قیمتوں کو مقرر کرنے کا طریقہ کار واضح کیا گیا ، استدعا ہے کہ عدالت شوگر ایڈوائزی بورڈ کے قیمتیں مقرر کرنے کے فیصلہ کو کالعدم قرار دے ،مزید استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست گزاروں کے خلاف تادیبی کاروائی روکنے کا حکم دے۔