بلیو ورلڈ سٹی کی جانب سے بلیو ٹاؤن سمارٹ سٹی بلاک  متعارف

Blue Town ceremony
کیپشن: Blue Town
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی42)بی جی سی -آئی جی سی کنسورشیم اور بلیو ورلڈ سٹی  کے لاہور میں معروف رئیل اسٹیٹ منصوبے بلیو ٹاؤن سمارٹ سٹی بلاک متعارف کروا دیا گیا۔
اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے روضہ رسول ﷺ کے چابی بردار جناب شیخ نوری محمد  احمد علی  نے کہا کہ امتِ مسلمہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے پاکستان  کے کاروباری طبقے کی کاوشیں قابل تقلید ہیں۔ بلیو ورلڈ سٹی انتظامیہ بالخصوص چیئرمین بلیو ورلڈ سٹی سعد نذیر اپنے کاروبار کے ساتھ ساتھ ترجیحی بنیادوں پر اسلامی دنیا کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے نہ صرف آواز بلند کر رہے ہیں بلکہ اتحاد امت کا پیغام بھی عام کر رہے ہیں۔  
چیئرمین بلیو ورلڈ سٹی سعد نذیر کا کہنا تھا  کہ امت ِمسلمہ کے مسائل  کا حل مسلمان ممالک کی معاشی خود انحصاری میں ہے۔  ان کا کہنا تھا کہ بلیو ٹاؤن سمارٹ سٹی بلاک  متعارف کروانے کا مقصد ملکی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کو منفرد اور جدید تقاضوں کے مطابق دبئی اور سنگاپور کی طرز پر استوار کرنا ہے۔ اسی مقصد کے لئے دنیا میں تعمیر کیے جانے والے  پہلے  ٹورسٹ سٹی   بلیو ورلڈ سٹی کے بعد  اب زندہ دلان لاہور کے لئے کینال روڈ سے آسان ترین رسائی پر بلیو ٹاؤن سمارٹ سٹی بلاک کی صورت میں  سرمایہ کاری اور عالمی معیار کی رہائش کے لئے سب سے پُرکشش منصوبہ پیش کر رہے ہیں۔
سی ای او بلیو ورلڈ سٹی چوہدری ندیم اعجاز، چوہدری نعیم اعجاز نے کہا کہ بلیو ورلڈ سٹی کی شاندار کامیابی کے بعد اب  بلیو ٹاؤن  سمارٹ سٹی بلاک متعارف کروایا جا رہا ہے۔ بلیو ورلڈ سٹی کی طرح یہ منصوبہ بھی ایک فلیگ شپ منصوبہ ثابت ہو گا جو اہلیان لاہور کو جدید اور منفرد رہائشی سہولیات فراہم کرے گا۔

بلیو ٹاؤن سمارٹ سٹی بلاک  میں پیش کردہ سمارٹ ایپ کی مدد سےہوم  مینٹی نینس، سولر سسٹم کے ذریعے بجلی کی زیر زمین ترسیل  سمیت دیگر سمارٹ فیچرز اسے ملک کا بے مثال  منصوبہ ثابت کرتے ہیں۔

مین کینال روڈ سے آسان ترین رسائی اور رنگ روڈ این ایف سی انٹرچینج سے صرف  پانچ منٹ کی مسافت پر واقع ہونے کی بدولت بلیو ٹاؤن سمارٹ سٹی بلاک  سرمایہ کاری کے لئے انتہائی موزوں ہے۔
 تقریب میں چیئرمین بلیو ورلڈ سٹی سعد نذیر، سی ای او بلیو ورلڈ سٹی چوہدری ندیم اعجاز، چوہدری نعیم اعجاز سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران، سیاسی و سماجی شخصیات بھی شریک ہوئیں۔  

M .SAJID .KHAN

Content Writer