(عرفان ملک) لاہور میں اے ٹی ایم سکینڈل ایک بار پھر سر اٹھانے لگا، شہریوں سے اے ٹی ایم مشین کے پاس وارداتیں کرنے اور ڈیٹا ہیک کرنے والا گروہ سرگرم، چند روز میں ہی پچاس سے زائد شہریوں کو لوٹ لیا گیا۔
اے ٹی ایم سکینڈل ایک بار پھر سر اٹھانے لگا ،جب بھی اے ٹی ایم سے پیسے نکلوانے جائیں اور مشین میں کارڈ ڈالنے کی جگہ پر اگر آپ کو کچھ کاغذ پھنسے ہوئے دکھائی دیں تو مشین ہرگز استعمال نہ کریں، اگر کارڈ پھنس جائے اور اے ٹی ایم کے باہر سے کوئی شخص آپ کی مدد کیلئے اندر آئے تو اسے ہرگز اپنا پاسورڈ نہ بتائیں کیونکہ لاہور میں ایک ایسا گروہ سرگرم ہے جو اے ٹی ایم میں کارڈ پھنسنے کے بعد شہریوں کی مدد کیلئےاندر آکر کارڈ کا ڈیٹا ہیک کرنا شروع دیتا ہے، اے ٹی ایم مشینوں پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے ملزمان کی کارروائیاں دیکھی گئیں لیکن یہ گروہ تاحال قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھ نہیں آیا۔
نواب ٹاؤن میں بھی شہری کا کارڈ ہیک کر لیا گیا، اے ٹی ایم مشین پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے نے ویڈیو بنا لی پولیس نے مقدمہ بھی درج کر لیا لیکن بے سود، دوسری جانب گھر بیٹھے افراد کا بھی اے ٹی ایم ہیکنگ کے ذریعے آپریٹ کر لیا گیا۔
نوسر باز گروہ کی جانب سے شہر میں اب تک پچاس سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئیں، شہریوں کی جانب سے ایف آئی اے اور پولیس کو کارروائی کے لیے درخواستیں دی گئی ہیں۔ بینک نے صارفین سے محتاط رہنے کی درخواست کرتے ہوئے قابل اعتبار اے ٹی ایم استعمال کرنے کی گزارش کی ہے۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل گلشن راوی میں ڈولفن فورس نے کارروائی کرتے ہوئے اے ٹی ایم مشینیں توڑنے والا ملزم گرفتار کیا تھا، ملزم نے اے ٹی ایم مشین توڑنے سے قبل کیمروں کی تاریں کاٹ دی تھیں، ملزم مدثر بہاولپور کا رہائشی ،کیش چرانا چاہتا تھا۔