ویب ڈیسک : 18 سالہ پاکستانی نوجوان نے ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے دوران غلطی سے خود کو گالی مار لی ۔ نوجوان ہسپتال میں زیرِ علاج ہے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اب وہ خطرے سے باہر ہے۔
تفصیلات کے مطابق نوجوان کا نام غلام اللہ تھا اور اس کا تعلق لاہور سے تھا ۔ وہ ای ایم ای سوسائٹی میں رہتا تھا ۔ وہ ایک مقامی میڈیا پلیٹ فارم کے لیے کام کرتا تھا اور اس کے لیے ہی وہ شارٹ ٹک ٹاک ویڈیو بنا رہا تھا ۔ نوجوان کی ہلاکت ویڈیو بنانے کے دوران ہوئی ۔ غلام اللہ نے سیکیورٹی گارڈ سے ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے لیے بندوق لی تھی اور ویڈیو بنانے کے دوران غلطی سے اپنی ٹانگ میں بندوق سے گولی مار لی ۔ غلام اللہ ہسپتال میں زیر علاج ہے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اب وہ خطرے سے باہر ہے۔
پاکستان اور دنیا بھر میں والدین اور حکام اس ایپ کی وجہ سے ہونے والے حادثوں پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔ پاکستان میں ٹِک ٹاک صارفین پچھلے دو سالوں میں ویڈیوز شوٹنگ کے دوران مختلف حادثات میں ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے کچھ چھتوں سے گرے، غلطی سے خود کو گولی مار لی، یا ٹرینوں کی زد میں آ گئے۔