ابراہیم راجا: صدر عارف علوی اپنے عہدے کی میعاد ختم ہونے سے پہلے4 دن لاہور گزاریں گے۔
صدر کے عہدے کی میعاد 8 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ صدر عارف علوی ۹ ستمبر تک عہدہ سے سبکدوش ہوں کے یا نہیں۔ ایک رائے یہ ہے کہ صدارتی انتخاب کا الیکٹورل کالج نئی قومی اورصوبائی اسمبلیوں کےقیام کے بعدمکمل ہو گا، الیکٹورل کالج کے مکمل ہونے تک عارف علوی عہدہ صدارت پرفائز رہ سکتے ہیں۔ دوسری رائے یہ ہے کہ عارف علوی ۸ ستمبر کو ہی سبکدوش ہو جائیں گے اورر نئے صدر کے انتخاب تک آئین کے مطابق چئیرمین سینئٹ قائم مقام صدر کی حیثیت سے فرائض انجام دیں گے۔
ذرائع کےمطابق دو طاقتور شخصیات نے صدر عارف علوی سے دو دن پہلے اہم ملاقات کی۔ ملاقات میں صدر کودو قومی حساس امور پر اہم ترین پیغام پہنچایا گیا۔
ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر عارف علوی اپنی صدارت کے باقی ماندہ دنوں کے دوران کوئی اہم کام انجام نہیں دیں گے بلکہ زیادہ وقت الوداعی ملاقاتوں میں گزاریں گے۔
واضح رہے کہ نئی قانونی سازی کے بعد صدر کے پاس الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں۔ نئی قانون سازی کے بعد الیکشن کی تاریخ طے کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے معاملے پر صدر کے ٹویٹ کا سیاق وسباق غلط تھا۔
یہ بھی یاد رہے کہ صدر نے 9 ستمبر کو عہدہ چھوڑنے یا نہ چھوڑنے کا حتمی فیصلہ نہیں کیا۔