سیاسی مقاصد کےلیے لوگوں کے ذاتی زندگیوں میں جھانکا جارہا ہے، بیرسٹر گوہر علی

سیاسی مقاصد کےلیے لوگوں کے ذاتی زندگیوں میں جھانکا جارہا ہے، بیرسٹر گوہر علی
کیپشن: Barrister Gohar Khan, file photo
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ سیاسی مقاصد کےلیے لوگوں کے ذاتی زندگیوں میں جھانکا جارہا ہے۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کیخلاف دوران عدت نکاح کیس کا فیصلہ آنے کے بعد بیرسٹر گوہر علی خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک بجے فیصلہ سنانا تھا لیکن ساڑھے تین بجے فیصلہ سنایا گیا، جو توقع تھی وہی ہوا، غیر اخلاقی قسم کے الزامات لگائے گئے اور ایک بے ہودہ کیس میں 7 سال قید دی گئی۔ 
ان کا کہنا تھا کہ جج کو کہا کہ آپ کے لیے قربانیاں دی تھیں، آپ سے مایوسی ہوئی ہے یہ وہ کیس ہے جس کا نہ سر ہے اور نہ پیر، یہ کیس عون چوہدری کی خواہش پر بنایا گیا، مولوی کا فتویٰ ہے کہ عدت پوری ہوجاتی ہے جب خاتون کہے، دو دن کے اندر 14، 14 گھنٹے سماعت کرکے کیس مکمل کیا گیا اور ہمیں ثبوت پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا۔

  بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ زبانی فیصلہ سنایا اور کاپی نہیں دی، یہ سب کچھ سیاسی مقاصد کے لیے ہورہا ہے یہ سب عمران خان کے کردار پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش ہے، عمران خان نے کہا ہے کہ نیب کے پہلے کیس توشہ خانہ میں بھی ہمیں سزا ہوئی یعنی جس کی حکومت سازش کرکے ختم کی گئی اسی کے خلاف اب کیسز چلائے جارہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں صرف پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کو چیلنج کیا گیا پاکستان کی تاریخ میں ہماری پارٹی سے انتخابی نشان لیا گیا ہم انصاف کے لیے ہائی کورٹ جائیں گے، ہمیں امید ہے انصاف ملے گا۔

 ان کا کہنا تھا کہ جج کے پاس ججمنٹ نہیں تھی ملزمان کے پاس جو سپریم کورٹ کے فیصلے کی اسٹیڈنگ ہے وہ اس کیس میں لاگو نہیں ہوتی ہم نے کہا تھا کہ 1 جنوری کو نکاح ہوا اور ایک تقریب میں دعا کے لیے فنکشن کیا ہے، جج نے کہا نکاح نامہ بھی ایک ہے، پہلے نکاح نامہ کو مسترد کرتا ہوں اور دوسرے کو جائز سمجھتا ہوں، تیزی کے ساتھ سزا سنائی گئی اور زیادہ سے زیادہ سنائی گئی۔

 انہوں نے کہا کہ ہم اپنے گواہ کا نام نہیں بتا سکتے، ہم نے جج کو کہا تھا کہ گھر کے ایک اور بندے کو لاتے ہیں، اب عمران خان اور بشری بی بی کو نکاح کرنے کی ضرورت نہیں ہے عدالت نے دوسرے نکاح کو جائز قرار دے دیا ہے،اب ہم بشری بی بی کو بنی گالا سے واپس اڈیالہ جیل لانے کے لیے درخواست دیں گے، ہائی کورٹ میں بہت جلد درخواست دیں گے، اگر چھٹیاں نہیں ہیں تو آج ہی درخواست دیں گے کیوں کہ بشری بی بی کسی ڈیل کے تحت بنی گالا نہیں گئیں ، انہوں ںے مزید کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ ہزار سال بھی یہاں رہنا پڑا تو رہوں گا، عوام پُرامن رہیں اور 8 فروری کو باہر نکلیں۔

واضح رہے کہ عدالت نے بانی و سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح غیر شرعی قرار دیتے ہوئے دونوں کو 7،7 سال قید کی سزا سنادی ہے۔