ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ہائیکورٹ کا اینٹی منی لانڈرنگ کے حوالے سے بڑا فیصلہ

لاہور ہائیکورٹ کا اینٹی منی لانڈرنگ کے حوالے سے بڑا فیصلہ
کیپشن: LHC
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف:  لاہور ہائیکورٹ نے اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت طلبی کی وجہ کے بغیربھجوائےگئےنوٹسز غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ایف بی آر کی جانب سے بھجوائے گئے طلبی کے نوٹس کیخلاف درخواستیں منظور کرلیں۔
 جسٹس شمس محمود مرزا نےاینٹی منی لانڈرنگ کے حوالے سے382 درخواستوں پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا ، درخواست گزاروں کی جانب سے محسن ورک ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلانے موقف پیش کیا تھا کہ' بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات ٹیکس ریٹرن میں ظاہر نہ کرنا اینٹی منی لانڈرنگ کے تحت جرم نہیں، ایف بی آر کو2020سے قبل کےکیسز میں اینٹی منی لانڈرنگ کے تحت سماعت کا اختیار نہیں،ایف بی آر کی جانب سے براہ راست نوٹس جاری کرنا پہلے سے جاری عدالتی فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے۔

ایف بی آرکےوکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیاکہ اینٹی منی لانڈرنگ کےطلبی کے بھجوائے گئے نوٹسز قانون کے مطابق ہیں،ٹیکس گزاروں کا موقف سن رہے ہیں۔

محسن ورک ایڈووکیٹ نے سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہےکہ فیصلہ انتہائی اہم تھا، جس کے خلاف اپیلیں بھی بڑی تعداد میں دائر ہوں گی۔

عدالت عالیہ نے اینٹی منی لانڈرنگ کے کال اپ نوٹسز کے خلاف حکم امتناعی جاری کر رکھا تھا، جبکہ فیصلہ 30 جون 2022 کو فریقین کے وکلاکےدلائل سننے کے بعد محفوظ کیا گیا تھا۔