بابر شہزاد ترک: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ الیکشن کو شفاف بنانے کے لئے سرکاری ملازمین کے تبادلوں کے حوالے سے پوزیشن کی وضاحت جاری کر دی ہے۔
الیکشن کمیشن نے کچھ عرصہ پہلے صوبوں میں تین سال سےزائدعرصہ سے تعینات گریڈ 17سے گریڈ 22کے افسران جو مختلف Occupational گروپس سے تعلق رکھتے ہیں اور جن کی صوبوں میں مدت ملازمت تین سال سے زیادہ ہو چکی ہیں ان کو واپس وفاق بلانے کی ہدایت کی تھی ۔
اسی طرح سیکرٹری داخلہ کو بھی ہدایت دی گئی تھی کہ وہ ممبرز سی ڈی اے جو باہر سے تعینات ہیں ان کوبھی Repatriateکیا جائے ۔ وہ ممبران جو سی ڈی اے کے Regular employees ہیں ان کی بھی Reshuffling کی جائے تاکہ آنے والے عام انتخابات میں غیر جانبداری کو یقینی بنایا جا سکے ۔
الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں آج اس حوالے سے میٹنگ ہوئی جس میں سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری Establishment نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سیکرٹریٹ ، OMGاور دوسرے Occupational گروپس سے تعلق رکھنے والے 14 افسران سندھ سے ٹرانسفر کر دیئے گئے ہیں جن کی مدت ملازمت تین سال سے زائد ہو چکی تھی ۔
اسی طرح صوبہ پنجاب سے دس افسران کا تبادلہ کر دیا گیا ہے ۔ جبکہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں فی الحال ایسے کوئی افسران تعینات نہیں ہیں جن کی مدت ملازمت تین سال سے زائد ہو ۔ سیکرٹری Establishment نے بتایا کہ چند ممبران کو تبدیل یا Repatriate کر دیا گیا ہے ۔ باقی ممبرز یعنی Environment ، Admn، Planning کے تبادلوں کے لئے بھی وزرات داخلہ نے سمریاں بھیجوا دی ہیں ۔ دونوں سیکرٹریز کو ہدایت دی گئی کہ تین دن میں تمام تبادلے کر کے Compliance Report ارسال کی جائے ۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے باقاعدہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور سیکرٹری داخلہ کو بلا کر بریفنگ لی اور پھر یہ پریس ریلیز جاری کیا۔
گزشتہ روز اتوار کو چھٹی کے دن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے دفاتر کھلے رہے تھے اور 14 افسران کو صوبوں سے بلانے کے نوٹیفکیشن جاری ہوئے تھے کیونکہ آج پیر کے روز الیکشن کمیشن نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کوبلا رکھا تھا ۔