جاپان کی شہزادی نے محبت کیلئے تخت و تاج ٹھکرا دیا

Japanese Princess Mako
کیپشن: Japanese Princess Mako
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) محبت کیلئے تخت و تاج ٹھکرانے کی  کہانیاں تو آپ نے بہت پڑھی اور سنی  ہوںگی لیکن جاپان کی شہزادی ’ماکو‘ نے اکیسویں صدی کی حقیقی دنیا میں ایسی ہی ایک مثال قائم کرتے ہوئے اپنے محبوب کیلئے شاہی منصب اور بھاری رقم تک ٹھکرا دی۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کے شہنشاہ ناروہیتو کی 29 سالہ بھتیجی شہزادی ماکو کو کالج میں اپنے ہم جماعت دوست کومورو سے محبت ہوگئی تھی اور دونوں نے 2017 میں منگنی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد کومورو قانون کی تعلیم حاصل کرنے نیویارک چلے گئے تھے، اس دوران دونوں کو شدید دباؤ اور تنقید کا سامنا رہا تاہم اب کومورو تعلیم مکمل کرکے واپس جاپان آچکے ہیں اور دونوں نے 22 اکتوبر کو پریس کانفرنس میں اپنی شادی کا باضابطہ اعلان کرنے کا فیصلہ کیا۔

شہزادی ماکو کے روایت پسند اور شاہی پابندیوں میں بندھے خاندان میں پسند شادی کرنے کے جرات مندانہ فیصلے کو بہت زیادہ پذیرائی نہیں ملی،  شہزادی کو اس شادی کے لیے شاہی منصب چھوڑنا پڑ رہا ہے، شاہی منصب اور اعزازات چھوڑنے کے علاوہ شہزادی ماکو نے شاہی خاندان کی جانب سے شادی پر ملنے والی خطیر 15 کروڑ ین کو بھی ٹھکرا دیا۔

ذرائع کے مطابق جاپانی شہزادی ماکو  اپنی زندگی کا آغاز نیویارک سے کریں گی، جوڑے نے شادی کی تقریب کو نہایت سادہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور کم ہی لوگ اس تقریب میں شریک ہوں گے، اس لیے ضیافت یا دیگر رسومات بھی ادا نہیں کی جائیں گی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے شاہی طبیبوں کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ حال ہی میں شہزادی میں ذہنی تناؤ کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ ٹراما میں تھیں جس کے بعد شاہی خاندان نے شادی کے لیے حامی بھرلی تاہم شہزادی اب شاہی خاندان کا حصہ نہیں رہیں گی۔

 

Sughra Afzal

Content Writer