کورونا وائرس، چائلڈ بیورو کا بھکاریوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

کورونا وائرس، چائلڈ بیورو کا بھکاریوں کیخلاف آپریشن کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سعدیہ خان) کورونا خدشات کےپیش نظرچائلڈ بیورو کاایک بار پھربھکاریوں کےخلاف آپریشن کا فیصلہ،پہلےمرحلہ میں بھیک مانگنےوالوں کو وارننگ دی جائے گی،اس کے بعد پولیس کےہمراہ بچوں کوتحویل میں لیا جائےگا۔

خیرات و صدقات کی آڑ میں گروپس کی شکل میں لوگوں کی گاڑیوں پرجھپکتے بھکاری کورونا پھیلانےکا سبب بن سکتےہیں،اس خطرے کے پیش نظرچائلڈ بیورو نےبھکاری بچوں اورانکے سرپرستوں کو وارننگ دینا شروع کردی، پہلےمرحلےمیں بھکاریوں کو وارننگ دی جائے گی،اس کے بعد اگر یہ مافیا بھیک مانگنےسے باز نہ آیا توانکو پولیس کی مدد سےتحویل میں لےکردیگر شیلٹرز ہوم میں منتقل کیا جائےگا۔

چیئرپرسن چائلڈ بیورو سارہ احمد کا کہنا ہے کہ کوروناخدشات کے پیش نظران بچوں کوبیورو میں مقیم بچوں کے ساتھ نہیں رکھا جاسکتا،محکمہ چائلڈ بیورو متعدد کارروائیوں کےباوجود بھکاری مافیا کوکنٹرول نہیں کرسکا،جبکہ موجودہ صورتحال میں بھیک سےبڑا چیلنج کورونا کے خلاف جنگ ہےجوان افراد کی وجہ سےپھیل سکتا ہے۔

واضح رہےکہ کورونا وائرس  دنیا بھر کے کئی ممالک میں پھیل چکا ہے، دنیا بھر میں اب تک اس وائرس سے  9 لاکھ سے زائد  افراد متاثر  جبکہ 47 ہزار سےزائد افراد موت کے منہ میں چلے گئے،  ایک لاکھ 94 ہزار کے قریب لوگ صحتیاب ہوچکے،  34 ہزار  افراد زندگی وموت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے  بغیر پروٹوکول شہر کے دورے کے دوران انہیں متعدد بھکاری بھیک مانگتے نظر آئے تھے، جس کے بعد وزیر اعلیٰ نے آئی جی کو احکامات دیئے تھے  کہ گدا گروں کیخلاف اقدامات کیے جائیں،لاہور پولیس نے وزیر اعلیٰ کے احکامات پر عملدرآمد شروع کرتے ہوئے کریک ڈاؤن کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان میں  کورونا وائرس کے کیسز تیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور ملک میں مزید نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 2038تک جاپہنچی جبکہ اب تک وبا سے 31 افراد انتقال کرچکے ہیں، پنجاب میں کورونا وائرس کے 845 کنفرم مریض اور 11 اموات ہوئی ہیں جبکہ 5 مریض صحت یاب ہو چکے، کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث پنجاب حکومت نے لاک ڈائون میں 14 اپریل تک توسیع کردی, صوبے بھر میں تمام مارکیٹیں، شادی ہالز، سینماگھر اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer