(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے لیڈی ہیلتھ ورکرز سمیت محکمہ صحت کے دیگر ملازمین کو ایک ماہ میں مستقل کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے گلشن بانو سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی، درخواستگزاروں کی جانب سے ملک اویس خالد ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ درخواستگزار محکمہ صحت میں کافی عرصے سے کنٹریکٹ پر کام کر رہے ہیں، حکام کو درخواستیں دینے کے باوجود مستقل نہیں کیا جا رہا، عدالتی حکم پر کئی ملازمین مستقل کیے جا چکے ہیں جبکہ درخواستگزاروں کو مستقل نہ کرنا اُن سے امتیازی سلوک ہے، درخواستگزاروں نے استدعا کی کہ عدالت انہیں مستقل کرنے کا حکم دے۔
اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھاکہ درخواستگزار مستقل ہونے کی اہلیت پر پور انہیں اُترتے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواستگزاروں کو مستقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے پٹیشن نمٹا دی۔
عدالت نے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کو ایک ماہ میں ملازمین کو مستقل کر کے عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔