سٹاک ایکسچینج  میں کاروبار میں تیزی کی کیا وجہ ہے؟

Stock exchange
کیپشن: Stock exchange
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس کاروبار کے دوران 900 پوائنٹس بڑھ گیا۔

کاروبار میں یہ تیزی حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے معاہدے اور مشیر خزانہ شوکت ترین کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات سے متعلق بیان کے بعد دیکھنے میں آئی۔

کے ایس ای 100 بینچ مارک دوپہر ایک بج کر 18 منٹ پر 51.29 پوائنٹس یا 2.06 فیصد بڑھ گیا۔

 اس پیش رفت کی وجہ انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر رضا جعفری نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے امکان اور ایک روز قبل حکومت اور ٹی ایل پی کے معاہدے کو قرار دیا جس کے بعد دارالحکومت اور پنجاب کے مختلف شہروں میں راستوں کی بندش کا خاتمہ ہوا تھا۔

وزیراعظم کے مشیر خزانہ شوکت ترین نے ایک بیان میں کہا کہ 6 ارب ڈاکر کی توسیعی فنڈ سہولت پر آئی ایم ایف سے سمجھوتہ ہوگیا ہے جس پر باضابطہ طور پر دستخط رواں ہفتے کے دوران کیے جائیں گے۔

رضا جعفری کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کے ساتھ اس کا مسئلہ ایک مبہم اور اوپر سے نیچے آنے والے آؤٹ لُک پر اعتماد کی کمی تھی تاہم غیر یقینی کی کیفیت اب کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سمجھتے ہیں کہ شمالی علاقوں میں ہفتے کے اختتام پر سیمنٹ کی قیمتوں میں تقریباً تین فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے یہ شعبہ اوپر ہوا‘۔اختتام پذیر ہونے والے ہفتے میں بینچ مارک انڈیکس 641 پوائنٹس بڑھ کر 46,219 پوائنٹس پر بند ہوا تھا جو ہفتہ وار بنیادوں پر 1.41 فیصد زیادہ تھا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ البتہ تیسرے سیشن میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی آئی اور سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر کی متوقع آمد کی خبر پر 5 سو سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو 2 ارب 78 کروڑ ڈالر بجٹ کی ضمنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جو اس کی جانب سے پاکستان کو کووِڈ 19 سے نمٹنے کے لیے فراہم کیے گئے تھے۔اس سے ایکسچینج میں مثبت رفتار کو مزید تقویت ملی۔