ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صوبائی اداروں کی ترقیاتی بجٹ میں کارکردگی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش

صوبائی اداروں کی ترقیاتی بجٹ میں کارکردگی رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(علی رامے) صوبائی اداروں کی ترقیاتی بجٹ میں کارکردگی رپورٹ وزیراعلی پنجاب کو پیش، رواں مالی سال 350 ارب روپےکے ترقیاتی بجٹ میں سے167 ارب ہی خرچ ہوسکے، پی اینڈ ڈی بورڈ کی پیش کردہ خصوصی رپورٹ سٹی فورٹی ٹو نے حاصل کرلی۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق محکمہ ماحولیات صفر کا کردگی کیساتھ سرفہرست ہے، روڈ سیکٹر کے لیے42  ارب روپے کے بجٹ میں سے 30 ارب خرچ ہوئے، سکول ایجوکیشن کے 34 ارب کے بجٹ میں سے 24 ارب خرچ ہوئے، ہاؤسنگ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور اربن ڈویلپمنٹ کے لیے 33 ارب روپےکا بجٹ جبکہ 14 ارب خرچ کیے۔

پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر23 ارب کے ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 13 ارب روپے، محکمہ آبپاشی 23 ارب کے بجٹ میں سے صرف 9 ارب استعمال کرسکا، محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ایجوکیشن کا بجٹ 21 ارب لیکن خرچ 8 ارب روپے ہی کیے۔

  محکمہ زراعت کا بجٹ13 ارب اور خرچ صرف 6 ارب روپے، محکمہ ٹرانسپورٹ کے لیے 13 ارب روپے کا بجٹ جبکہ استعمال 7 ارب روپے، پی اینڈ ڈی بورڈ کا اپنا ترقیاتی بجٹ 12 ارب لیکن خرچ 7 ارب روپے ہی کیے گئے، پبلک بلڈنگ کا 9 ارب روپے کا بجٹ اور خرچ صرف  4 ارب روپے ہوئے، انڈسٹری کا ترقیاتی بجٹ  7 ارب، خرچ صرف 5 ارب، ہائر ایجوکیشن کے لیے 7 ارب روپے کا فنڈ، خرچ صرف 2 ارب 98 کروڑ روپے کیے۔

بلدیات کا ترقیاتی بجٹ 6 ارب روپے جبکہ صرف 4 ارب روپے استعمال ہوئے، محکمہ جنگلات اور فشیریز کا ترقیاتی بجٹ 4 ارب 71 کروڑ اور خرچ صرف 1 ارب 80 کروڑ روپے ہوئے، توانائی کے لیے 4 ارب اکہتر کروڑ روپے اور خرچ 1 ارب 44 کروڑ کیے، گورننس اینڈ آئی ٹی کا بجٹ4 ارب روپے اور 1 ارب کا استعمال، یوتھ افیئر کے لیے 4 ارب روپے کے فنڈز جبکہ خرچ 1 ارب 79 کروڑ روپے ہوئے، لائیو اسٹاک کا بجٹ 3 ارب اورخرچ صرف 89 کروڑ روپے کیے۔

 خواتین کی ترقی کے لیے رواں سال 50 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ لیکن خرچ صرف 10 کروڑ روپے ہوئے، لیبراینڈ ایچ آر کا ترقیاتی بجٹ 22 کروڑ اور خرچ صرف 12 کروڑ روپے کیے گئے، محکمہ خوارک کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 50 کروڑ اور خرچ صرف 7 کروڑ 90 لاکھ روپے، ایمرجنسی سروسز کے لیے77 کروڑ اور خرچ صرف 7 کروڑ تیس لاکھ روپے ہوئے، انسانی حقوق اور اقلیتی ترقی کے لیے 78 کروڑ روپے کا ترقیاتی بجٹ مختص تھا لیکن صرف 32 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔

Sughra Afzal

Content Writer