غیر معیاری ادویات فروخت کرنیوالے میڈیکل سٹورز مالکان کیخلاف کریک ڈاون

غیر معیاری ادویات فروخت کرنیوالے میڈیکل سٹورز مالکان کیخلاف کریک ڈاون
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(شاہین عتیق) بغیر لائسنس کے میڈیکل سٹور چلانے بغیر وارنٹی کےادویات فروخت کرنے اور جعلی ادویات بنانے والے سٹور اور فیکٹری مالکان کے خلاف محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹروں کا کریک ڈان شروع کر یا دو درجن چالان نیے قانون کے تحت ڈرگ ٹربیونل کے پیش کر دیے گے ۔

 تفصیلات کے مطابق پنجاب گورنمنٹ نے ادویات جعلی بنانے فروخت کرنے اور وارنٹی کے بغیر ادویات فروخت کرنے والوں کو زیادہ سزائیں دلوانے کے لیےڈرگ ایکٹ میں ترمیم کرکے جعلی اور بغیر رجسٹریشن کےادویات رکھنے والوں کو تین سال سے دس سال اور ڈھائی کروڑ سے پانچ کروڑ روپے جرمانہ ہوگا۔

سزائیں اور جرمانے زیادہ ہونے پر فارمیسی مالکان اور سٹور مالکان کے اجتجاج پر اس قانون پر عمل درآمد روک گیا لیکن پنجاب گورنمنٹ کی طرف سے قانون میں دوبارہ نظر ثانی کا بل اسمبلی میں نہ آنے پر اب محکمہ صحت کی طرف سے نئے قانون کے تحت چالان پیش ہونا شروع ہو گے  ہیں نئے چالان آنے  پر فیکٹری مالکان اور سٹور مالکان سخت پریشان ہیں ان کا کہنا ہے کہ سزاوں اور جرمانے کم ہونے چاہیے ۔

سرکاری وکیل ارشد فاروقی کا کہنا ہے کہ پہلے قانون کے مطابق اقبال جرم کرکے جرمانے مالکان معاف کرالیتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہورہا جبکہ فیکٹری مالکان اور میڈیکل سٹوروں کے مالکان کا کہنا ہے کہ نیے قانون کے آنے پر اکثر مالکان ڈر کی وجہ سے ادویات کا کاروبار چھوڑ رہے ہیں ۔ڈرگ ٹربیونل نے دو درجن چالان آنے پر میڈیکل مالکان اور فیکڑی مالکان کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیے ہیں۔