ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 کورونا اور ڈینگی کے بعد ایک اور موذی بیماری نےسر اٹھا لیا

 کورونا اور ڈینگی کے بعد ایک اور موذی بیماری نےسر اٹھا لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42: شہر لاہور میں کورونا اور ڈینگی کے بعد گیسٹرو کی بیماری نے سر اٹھانا شروع کردیا  ہے،گیسٹرو ایک ایسی شدید بیماری ہے جس میں معدہ اورچھوٹی آنت میں سوزش ہوتی ہے جس سے شدید اسہال آنا شروع ہو جاتے ہیں، اس بیماری میں خواتین و حضرات اور بچے یکساں طور پر مبتلا ہوتے ہیں۔
  تفصیلات کے مطابق  شہر لاہور میں کورونا اور ڈینگی کے بعد گیسٹرو کی بیماری نے سر اٹھانا شروع کردیا ہے،  گیسٹرو جیسی موذی وبا سے بچنے کیلئے ہمیں بازاری مشروبات اور کھانوں سے پرہیز کرنا ہوگا، اس لئے کہ صحت کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ ڈاکٹر عاطف مجید چودھری  گیسٹرو انٹرا لوجسٹ رجسٹرار سروسز ہسپتال کا کہنا ہے کہ گیسٹرو کی علامات میں سے پیٹ کا خراب ہونا، قے انا، جسم درد کرنا اور بخار کا ہونا شامل ہے اور یہ بیماری انتہائی خطرناک ہے خاص کر بچوں اور بزرگوں کے لیے کیونکہ جوان لوگ قوت مدافعت زیادہ ہونے کی وجہ سے عموماً اس بیماری سے بچ جاتے ہیں لیکن اس کا ہرگز مطلب نہیں  کہ نوجوان لوگ احتیاط چھوڑ دیں

ڈاکٹر امینہ حسین ایسوسی ایٹ پروفیسر میڈیسن سروسز ہسپتال کا کہنا ہے کہ  گیسٹرو یاعام الفاظ میں ہیضہ گرمیوں کے موسم میں سب سے زیادہ ہوتا ہے اسکی بنیادی وجہ لوگ سڑک کنارے مشروبات جن میں املی آلو بخارہ شامل ہےوہ پیتے ہیں جس سے ہیضہ ہوتا کیونکہ ہیضہ کی بنیادی وجہ گندہ پانی پینہ ہے.
ڈاکٹر سید محمود الحسن اسسٹنٹ پروفیسر میڈیسن سروسز ہسپتال کا کہنا ہے کہ  اس بیماری سے بچنا انتہائی آسان ہے، شہریوں کو اپنے ہاتھ صاف رکھنے ہونگے، باہر سے کھا نے پینے  کی اشیا  ترک کرنا ہوں گی  اور اس کی جگہ اپنے گھر کا بنا ہوا صاف ستھرا کھانا کھائیں، یہ آسان سا طریقہ اپنا کر اپ اس وبائی بیماری سے بآسانی بچ سکتے ہیں

طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ وائرس سے ہونے والا گیسٹرو ایک شدید وبائی مرض ہے، کورونا وائرس کی طرح یہ بیماری بھی ایک انسان سے دوسرے انسان کو لگ سکتی ہے لہذا خاص طور پر وبا کے دنوں میں کمزور قوت مدافعت والے افراد رش والی جگہ پر جانے سے گریز کریں، شہری کھانے سے پہلے ہاتھ ضرور دھوئیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں.

 گیسٹرو جیسی موذی وبا سے بچنے کیلئے ہمیں بازاری مشروبات اور کھانوں سے پرہیز کرنا ہوگا، اس لئے کہ صحت کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، کیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔