طیب سیف: ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کیس میں ملزم پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری سینیٹ کی نشست کے لئے الیکشن سے دستبردار ہو گئے۔
الیکشن کمیشن نے زلفی بخاری کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے تھے۔انہوں نے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے پر لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تو سنگل بنچ نے ان کی اپیل مسترد کر کے الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ زلفی بخاری نے ہائی کورٹ کے فیصلہ پر انٹرا کورٹ اپیل کر رھی ہے جس پر لاہور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے فریقین سے آج جواب طلب کر رکھا تھا۔
آج سینیٹ کا الیکشن لڑنے کا ارادہ ترک کرنے کا اعلان کرتے وقت زلفی بخاری نے الزام لگایا کہ ان کے کاغذات نامزدگی کو روکنے کے لئے "جھوٹے الزامات" لگائے جا رہے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بنچ میں اپنا موقف مسترد ہونے کے باوجود زلفی بخاری نے آج کہا کہ میرے کاغذات قانونی طور پر مکمل اور مستند ہیں اور میرے وکیل پراعتماد ہیں کہ ہم یہ کیس جیت جائیں گے۔ لیکن ایسا کرنے کے لئے مجھے اپنے ساتھیوں علامہ ناصر عباس اور حامد خان کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنا پڑے گا۔ میرے اس اقدام سے پارٹی اور ساتھیوں کو نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ اس لئے میں نے اس نوٹیفکیشن کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔میری طرف سے میری جگہ منتخب ہونے والے علامہ ناصر عباس صاحب کو بہت مبارک ہو۔ جیسے وہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹے رہے میں انکو اس جرات پر سلام کرتا ہوں۔