وزیراعلیٰ کا انتخاب: پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم کی صورتحال اہمیت اختیارکرگئی

Hamza Shahbaz And Pervaiz Elahi
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد   پنجاب میں سیاسی صورتحال  دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گئی .

 وزیر اعلیٰ پنجاب کے دوبارہ الیکشن کی صورت میں کس کے پاس نمبر پورے ہوں گے؟موجودہ صورتحال میں پنجاب اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے پاس  176 اراکین کی حمایت ہے۔مسلم لیگ ن کے پاس پنجاب اسمبلی ایوان میں 165 اراکین ہیں۔حمزہ شہباز کو کامیابی کے لیے  مزید 14 ووٹ درکار ہیں۔
پیپلز پارٹی کے 7 اراکین ہیں ۔جبکہ حکوتی اتحاد میں 3 آزاد اراکین اور  1 راہ حق پارٹی کا رکن بھی  شامل ہے۔ اس طرح سے حکومتی اتحاد کو 176 اراکین  حمایت حاصل ہو تی ہے۔

دوسری جانب 5 مخصوص نشستیں ملنے کے بعد اپوزیشن اتحاد کی تعداد 173 ہو جائے گی۔تحریک انصاف کے پاس ایوان میں 183 اراکین تھے۔تحریک انصاف کے 25 اراکین پنجاب اسمبلی منحرف ہو گئے۔ جس کے بعد  ان کے پاس اراکین کی تعداد 158 رہ گئی۔

مسلم لیگ ق کے پاس پنجاب اسمبلی کے ایوان میں 10 اراکین ہیں۔تحریک انصاف اور ق لیگ کے پاس مجموعی طور پر 168 اراکین ہیں۔5 آزاد اراکین تحریک انصاف کو ملنے کے بعد تعداد 173 ہو جائے گی۔چودھری نثار بطور غیر جانبدار آزاد ایم پی اے ایوان کا حصہ ہیں۔

آئین کے آرٹیکل 130 سب کلاس 4 کے مطابق اگر دو امیدواروں میں سے کوئی ایک بھی مطلوبہ ہدف پورا نہ کرسکا  تو ری پول ہوگا۔ری پول کے نتیجے میں زیادہ اکثریت والا قائد ایوان منتخب ہوگا۔