راؤ دلشاد حسین: شہر میں آوارہ کتوں کی بھرمار، کتا کاٹے کے واقعات میں اضافے پر شہری خوفزدہ، ضلعی انتظامیہ اگر مگر سے آگے نہ بڑھ سکی۔ اینٹی سٹرے ڈاگ بریگیڈ بھی منظر عام سے غائب ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے آوارہ کتوں سے عدم تحفظ بڑھ رہا ہے۔ ان کے تدارک کیلئے انتظامیہ کو اقدامات کرنے ہوں گے۔ ڈپٹی کمشنر لاہور مدثرریاض ملک کہتے ہیں آوارہ کتوں کی ویکسی نیشن اور نسل کشی کی منصوبہ بندی پر جلد عمل کیا جائے گا۔ آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگانے کیلئے اینٹی سٹرے ڈاگ بریگیڈ بنائی گئی تھی جو ایک عرصہ سے غیر فعال ہے۔
آوارہ کتوں کے شہریوں کو کاٹنے کےبڑھتے واقعات نے سرکاری اداروں کی کارکردگی کی قلعی کھول دی تاہم آوارہ کتوں سے شہریوں کو بچانے کے لیے باتوں اور دعوؤں کے بجائے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ شہریوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ آوارہ کتوں کو تلف کیا جائے۔گزشتہ چند روز میں کتے کاٹنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
چند روز قبل شاہدرہ ٹاٶن میں چار سالہ احسن نامی بچے کو آوارہ کتے نے بری طرح سے کاٹ لیا تھا،کتے کے کاٹنے سےبچے کے سر پر شدید زخم آئے، چیخ و پکار سن کر والدین نے بچے کو بچایا۔
آوارہ کتے کےکاٹنے سےبچے کے ہاتھ اور پاٶں پر شدید زخم آئے۔ زخمی بچے کو میو ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں اس کا علاج معالجہ جاری ہے۔ شاہدرہ بھر میں آوارہ کتوں کی بھرمار ہے جس کی وجہ سے متعدد بچے زخمی ہو چکے ہیں جس پر شہریوں نے انتظامیہ کے خلاف احتجاج بھی کیا۔