ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور میں کورونا وبا کا پھیلاؤ تیز، 1469 افراد متاثر، 49 جاں بحق

لاہور میں کورونا وبا کا پھیلاؤ تیز، 1469 افراد متاثر، 49 جاں بحق
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جیل روڈ (زاہد چودھری) کورونا وائرس نے پوری دنیا کے بعد اب پاکستان میں بھی اپنے وار تیز کر دیئے ہیں ، ملک میں کورونا وائرس نے مزید 16 زندگیاں نگل لیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 343 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنےآنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 15504 تک جا پہنچی ہے، سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں کورونا سے 122 افراد انتقال کر چکے ہیں۔

ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران 109 نئے مریض سامنے آگئے جس کے بعد کورونا وائرس کے 1469 کنفرم مریض ہوگئے، پنجاب سے کورونا وائرس کے 97 نئے کیس سامنے آنے کے بعد تعداد 5827 ہو گئی، کورونا وائرس سے اب تک پنجاب میں کل 100 اموات جبکہ لاہور میں 49 ہوچکی ہیں، پنجاب میں 1510 افراد صحت یاب ہوچکے جبکہ 22 مریض تشویشناک حالت میں ہیں۔

  ترجمان محکمہ پر ائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق 46 دنوں میں لاہور میں 1469 کنفرم مریض سامنے آئے ہیں، ننکانہ میں 13، قصو ر میں 58، شیخوپورہ میں 19، راولپنڈی میں 320، جہلم میں 59، اٹک میں 19،چکوال میں 4، گوجرانوالہ میں 163، سیالکوٹ میں 118، ناروال میں 15، حافظ آباد میں 28، منڈی بہاؤالدین میں 30، ملتان میں 70، خانیوال میں 6، وہاڑی میں 49، فیصل آباد 58، چنیوٹ میں 11، ٹوبہ 7، جھنگ 38، رحیم یار خان 65، سرگودھا میں 54 ،میانوالی میں 20، خوشاب میں 14، بھکر میں10، بہاولنگر میں 12، بہاولپور میں 19، لودھراں میں 4، ڈی جی خان میں 27، مظفر گڑھ میں 23، لیہ میں 2، ساہیوال میں 2، اوکاڑہ میں 18اور پاکپتن میں 7 کنفرم مریض ہیں۔ اب تک کل 77619 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

ترجمان محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں، بیرون ممالک سے آئے افراد میں آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہوں تو 1033 پر رابطہ کریں۔

یادرہےکہ 24 مارچ سے لاہور سمیت پنجاب بھر میں  کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے لاک ڈاؤن نافذ ہے،   تمام  شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز،  سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ ،ریلوے کا پہیہ جام ہے،کھیلوں کے میدانوں پر تالے لگے ہیں۔

Sughra Afzal

Content Writer