(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ایک نئی دائر ہونےوالی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی جبکہ ایک اور کیس میں جان بچانے والی ادویات مہنگی کرنے کے خلاف پنجاب حکومت ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سمیت سے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس جواد حسن نے ارجنٹ کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایڈوکیٹ ندیم سرور کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی۔ درخواست گزار وکیل نے ادویات کی قیمتوں میں 262فیصد اضافے پر قانونی اعتراضات اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ شہری پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہی اور اب ادویات کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
صحت کی سہولت فراہم کرنا حکومت کی بنیادی اور آئینی ذمہ داری ہے، حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پورا کرنے کے بجائے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔ادویات کی قیمتیں بڑھاتے وقت مریض کی مالی حالت کو قطعی طور پر نظر انداز کر دیا. درخواست گزار نے استدعا کی تھی کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو آئین کے منافی ہونے پر کالعدم قرار دیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ میں ایک اور کیس میں جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ایک اور درخواست پر سماعت کرتے ہوئےجان بچانے والی۔ ادویات کی قیمتوں کے تعین کے لئے کمیٹیاں تشکیل دینے کی استدعا پر نوٹس جاری کردئیے عدالت نے پنجاب حکومت ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سمیت دیگر پیک ان کو پرسوں کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے آفیسر کو جواب سمیت بھی طلب کیا ۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ریماکس دئیے کہ جان بچانے والی ادویات کی مناسب قیمتوں پر فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے جوڈیشل ایکٹیوزم پینل کی کی درخواست پرسماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ جان بچانے والی ادویات کی قمیتیں کئی سو گنا اضافہ کردیاگیا۔صحت کی بنیادی سہولیات اور ادویات کی مناسب قیمتیں برقرار رکھنا کرنا حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔ استدعا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے.