موبائل فونز پر عائد ڈیوٹی میں کمی کئے جانے کی تجویز

 موبائل فونز پر عائد ڈیوٹی میں کمی کئے جانے کی تجویز
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک :نئے وفاقی بجٹ میں سیلولر فونز پر عائد ڈیوٹی کے ریٹس میں نمایاں کمی کئے جانے کی تجویز زیرغور ہے جو اس وقت چھوٹے اور بڑے موبائل فون پر تقریباً 100سے 150فیصد تک عائد ہے۔

میڈیا رپوٹس کے مطابق پاکستان موبائل فونز ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے وفد نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دوسرے اعلیٰ عہدیداروں کو بجٹ کے موقع پر سفارشات دی ہیں۔سفارشات لیتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ وفد کی سفارشات کو بجٹ میں شامل کرنے کی پوری کوشش کی جائیگی کیونکہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک سنگا پور‘ بنگلہ دیش‘ ترکی کے مقابلے میں پاکستان میں سیلولر فون پر 75فیصد سے زیادہ ڈیوٹی عائد ہے۔ایف بی آر کی مبینہ ملی بھگت سے ڈیوٹی ادا کئے بغیر سمارٹ فون استعمال کر رہے ہیں۔ سو سے ڈیڑھ سو فیصد اضافی ڈیوٹی دینا غریب‘ مزدور‘ دیہاڑی دار‘ طالب علم‘ ملازم پیشہ‘ وکلاء برادری‘ سول سوسائٹی غرضیکہ موبائل فون خریدنا ہر طبقے کی خرید سے باہر ہو گیا ہے جو کہ اُن کیلئے ناگزیر ہے۔

آل پاکستان موبائل فونز ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری منیر بیگ مرزا کے مطابق چند کمپنیوں کو نوازنے کیلئے استعمال شدہ موبائل فونز کی درآمد پر پابندی کی وجہ سے اسمگلنگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔لوگ غیر قانونی طور پر بھاری ٹیکس ادا کئے بغیر سمارٹ فونز کے تمام فنکشنز انجوائے کرتے ہیں جس سے قومی خزانے کو بھی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔اس سے قبل مناسب ڈیوٹی رکھی گئی تھی تو سرکاری خزانے میں 85ارب روپے سالانہ مل رہے تھے۔اگر ڈیوٹی کو مناسب کر دیا جائے تو ہر کنزیومر نہ صرف ٹیکس ادا کریگا بلکہ نئے مالی سال میں سیلولر فون پر پانچ ارب سالانہ کی بجائے 100ارب روپے تک ڈیوٹی حکومت کو حاصل ہوگی۔