میں بے قصور ثابت ہوا، سزا دینے والے جج ایک ایک کرکے رخصت ہوگئے، نواز شریف

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:   مسلم لیگ (ن) کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ آج میں سرخرو ہوں، آپ جانتے ہیں نواز شریف بے قصور تھا، سزا دینے والے جج ایک ایک کرکے رخصت ہوگئے، وہ جج بھی چلاگیا جسے 8 ماہ بعد چیف جسٹس بننا تھا۔  میرے مقدمات پہ مونیٹر بن کے بیٹھا ہوا تھا، اسی نے کہا تھا  کہ نواز شریف کے کیس جلدی چلاؤ تاکہ اس کو جلدی سزا ہو جائے اور اس سے جان چھوٹے،آج دیکھیں کہ وہ  استعفیٰ دے رہے ہیں اور نواز شریف آپ کے سامنے کھڑا ہے۔

 میاں نواز شریف نے لاہور میں اپنے انتخابی حلقہ این اے 130 میں  اپنے انتخابی دفتر کے افتتاح کے بعد مداحوں کے جمِ غفیر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہت خوشی ہے، بھائی بہنوں کی خدمت کی ہے، اس خدمت کے صلے میں آپ کی آنکھوں میں محبت دیکھ رہاہوں، خدمت نہ کی ہوتی تو آپ ایسی خوشی کا اظہار نہ کرتے۔ اس محبت کا کیسے جواب دوں۔  آج بہت سوچ رہاہوں آپ مجھ سے اتنی محبت کیوں کرتے ہیں، یہ ایسا رشتہ ہے جس پر مجھے ناز اور فخر ہے۔ دل چاہتاہے آپ کیلئے وہ کچھ کروں جس کی توقع آپ مجھ سے کرتے ہیں۔

قائد ن لیگ نے کہا کہ آج میں سرخرو ہوں، آپ جانتے ہیں نواز شریف بے قصور تھا، سزا دینے والے جج ایک ایک کرکے رخصت ہوگئے، وہ جج بھی چلاگیا جسے 8 ماہ بعد چیف جسٹس بننا تھا، جج استعفی دے کر چلاگیا کیوں کہ پتہ تھا چورکی داڑھی میں تنکا ہے۔ وہ جج میرے کیسوں پر مانیٹر جج بن کر بیٹھا ہوا تھا، میں بے قصور ثابت ہوا اور سزا دینے والے جج چلے گئے۔

سبز پرچم کو عزت دلوانا ہے

نواز شریف نے کہا  کہ سبزپرچم اور پاسپورٹ کو عزت دلوانا ہے، نواز شریف کا ایجنڈ پورا ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ میں آئندہ بھی کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا، نواز شریف تھا تو سکون تھا، گھروں میں سکون تھا، مہنگائی کا نام نشان نہیں تھا، پیٹرول سستاتھا، اس زمانے کو واپس لانا ہے آپ کے گھروں کو دوبارہ بساناہے، ان نوجوانوں کو روزگار دینا ہے ان کے مستقبل کو سنوارناہے۔ نوازشریف کی چھٹی نہ کرائی جاتی تو آپ بیروزگار نہ ہوتے، آپ میں سے کوئی بھی بیروزگار نہ ہوتا، ہر گھرانہ خوشحال ہوتا، ہم بہت پیچھے رہ گئے ہیں۔ ہم نے بہت زخم کھائے ہیں، ان ساتھیوں کی وساطت سے ملک اور قوم کو پاؤں پر کھڑا کریں گے، ہم نے بہت ٹھوکریں کھائیں ہی مزید کھانے کی طاقت ہے نہ ہمت۔

آپ پر قربان ہو جاؤں 
نواز شریف نے پرانی انارکلی دفتر پر جمع مداحوں کے ہجوم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، " آپ کی محنت اور عشق کا کیسے جواب دوں.کبھی کبھی سوچتاہوں کہ آپ مجھ سے اتنی محنت کیوں کرتے ہیں.آپ سے محبت کےرشتے پر  ناز ہے.مجھے فخر ہے کہ آپ سے محبت کا رشتہ ہے.اگر میں نے کچھ نہ کیا ہوتا تو آپ میری پرواہ نہ کرتےاس طرح کا عشق اور پیار میں شائد کبھی نہیں دیکھتا۔ دل سے بات نکل رہی ہے کہ آپ پر قربان ہوجاؤں۔ آپ کے جذبے کو سلام کرتا ہوں اور دل سے کہتا ہوں کہ آپ کا ماتھا  چومنا چاہتا ہوں"


اچھے زمانے کو واپس لانا ہے
نواز شریف نے کہا کہ صرف ایک سوال پوچھنا ہے کہ نواز شریف تھا تو گھروں میں سکون تھا، خاندان سکون سے زندگی گزار رہے تھے۔روٹی، نان، آٹا، گیس بجلی، اور تیل سستا تھا۔ کون لے گیا اس زمانے کو  لیکن اب اس اچھے زمانے کو واپس لاناہے۔نوجوانوں کو روز گار دیناہے۔  آپ کے گھروں اور آپ کے معیار زندگی کو بلند کرنا ہے۔سبز پاسپورٹ اور ملک کی خودمختاری کو یقینی بناناہے۔آپ کو با عزت روز گار دینا ہے۔

ہمیں کام کرنے دیا جاتا تو آپ خوشحال ہوتے

نواز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی چھٹی نہ کروائی ہوتی تو آپ بے روزگار نہ ہوتے۔اگر ہمیں کام کرنے دیا جاتا تو آپ خوشحال ہوتے۔آپ نے میرا ساتھ دینا ہے بلال یاسین، میاں مرغوب کو جتوانا ہے۔اس قوم کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔پاکستانی قوم ایک عظیم قوم بنے گی اب مزید کھونے کو کچھ نہیں ہے۔